رواں برس جنوبی ہند کے مختلف علاقوں میں میں پانی کی قلت نے ملک بھر کے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
لوگوں کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ آئندہ چند برسوں میں ملک کی دیگر ریاستوں کو بھی پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واٹر ہارویسٹنگ کا بڑھتا رجحان، خوش آئند قدم اسی ضمن میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے اتر پردیش میں میرٹھ کے 'ڈی اے وی اسکول'نے آبی بحران سے بچنے کےلیے پروگرام کا انعقاد کیا۔
پروگرام میں پانی کو ضائع ہونے سے بچانے ترکیب بتائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اسکول میں 'واٹر ہارویسٹنگ سسٹم' کو بھی قائم کیا گیا، جہاں استعمال شدہ پانی اور بارش کے پانی کو جمع کیا جائے گا۔
اسکول کی پرنسپل ڈاکٹر الپنا شرما کا کہنا ہے کہ اسکول میں واٹر ہارویسٹنگ سسٹم کے ذریعے پانی کا تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ آئندہ سنہ 2050 تک پانی کی سطح میں کامی کمی ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حیران کن خبر سے پورے معاشرے کو فکر مند ہونے کی ضرورت ہے تاکہ پانی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا سکے۔
الپنا شرما نے لوگوں سے گذارش کی ہے کہ وہ اسکولز، کالجز اور عبادت گاہوں میں واٹر ہارویسٹنگ سسٹم یونٹ کا قیام کریں تاکہ لاکھوں لیٹر ضائع ہونے والے پانی کو محفوظ کیا جا سکے۔