دہرادون کے ساحر ستھارا علاقہ میں واقع کیول ویہار کالونی، بھارت میں صاف ستھرے اور خوبصورت علاقوں کے طور پر مشعل راہ بن گئی ہے۔ اس کالونی کے لوگ بغیر کسی حکومتی امدد کے اپنا کوڑا کرکٹ الگ کرکے اسے دوبارہ استعمال کرنے کے لئے مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔
ملک میں صفائی مشن کو تقویت بخشنے کے لیے اس کالونی کے لوگ اپنے گھروں سے گیلے اور خشک کچرے کو الگ کرتے ہیں اور اس کو کھاد میں تبدیل کرتے ہیں۔
اس مہم میں استعمال شدہ پلاسٹک بھی اکٹھا کیا جاتا ہے اور اسے سڑک کی تعمیر میں معاونت کے لئے یا انڈین پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ، ڈیزل بنانے کے لئے بھیجا جا رہا ہے۔
کیول ویہار کالونی کے رہنے والے آشیش گرگ بتاتے ہیں کہ 'تقریبا ڈیڑھ سال قبل وہ سوچھ بھارت مشن سے متاثر ہوئے تھے اور گھر گھر جاکر اپنی کالونی کے لوگوں کو خشک اور گیلے کچرے کو الگ الگ کرنے کے لئے تعلیم دیتے تھے'۔
آشیش گرگ نے کالونی سے سنگل استعمال شدہ پلاسٹک بھی اکٹھا کیا، انہیں بیکار پلاسٹک کی بوتلوں میں بھر لیا ، اور پھر ان بوتلوں کو مضبوط اینٹوں کے طور پر سڑک کی تعمیر کے مقصد کے لئے اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم میں ڈیزل بنانے کے لئے خام مال کے طور پر استعمال کیا گیا۔
آشیش اور اس کے دوستوں کی اس کاوش سے کھاد تیار کی گئی جس کے مثبت نتائج بھی سامنے آرہے ہیں، کالونی میں سیکڑوں مکانات نہ صرف خشک اور گیلے کچرے کو کھاد میں کامیابی سے الگ کرکے تبدیل کررہے ہیں، بلکہ پلاسٹک کے کچرے کو بھی بہتر استعمال میں لا رہے ہیں۔
آشیش کی ان کوششوں کو سراہتے ہوئے 'ڈون اسمارٹ سٹی' نے صفائی ستھرائی کے لئے انہیں پہلا انعام بھی دیا۔