اردو

urdu

By

Published : Dec 21, 2019, 2:00 PM IST

ETV Bharat / bharat

روس، ترکی پر پابندیوں کے بل کو منظوری

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس اور ترکی کے خلاف پابندی لگائے جانے والے دفاعی بل کو منظوری دے دی ہے۔

روس، ترکی پر پابندیوں کے بل کو منظوری
روس، ترکی پر پابندیوں کے بل کو منظوری

صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز قومی دفاع اتھارٹی قانون (این ڈی اے اے) سنہ 2020 کی منظوری دے دی۔

واشنگٹن میں جوائنٹسز بیس اینڈریوز میں منعقد ایک تقریب میں ٹرمپ نے اس متنازع بل پر دستخط کیے ہیں۔ اس بل سے امریکی دفاعی اخراجات میں 20 ارب ڈالر یعنی تقریباً 2.8 فیصد اضافہ ہوگا۔

واضح رہےکہ اس قانون کا بیرون ملک میں احتجاج شروع ہوگیا ہے، اس بل میں روس، ترکی اور دیگر ممالک کے خلاف تادیبی کارروائی کی تجویز ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی پارلیمنٹ نے نیشنل ڈیفنس اتھارٹی ایکٹ کے تحت روس، جرمنی پائپ لائن منصوبے پر پابندیوں کو دی منظوری تھی۔

امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) نے سنہ 2020 میں نیشنل ڈیفنس اتھارٹی ایکٹ (این ڈی اے اے) کے تحت روس اور جرمنی کے درمیان شروع ہونے والے گیس پائپ لائن منصوبے کے خلاف پابندیوں کو منظوری دے دی۔

امریکی پارلیمنٹ نے نیشنل ڈیفنس اتھارٹی ایکٹ کے تحت روس، جرمنی پائپ لائن منصوبے پر پابندیوں کو دی منظوری تھی

خیال رہے کہ ان پابندیوں میں 738 ارب ڈالر کا سالانہ دفاعی بل شامل ہے جو اب وائٹ ہاؤس میں جائے گا۔

خیال رہے کہ امریکی پارلیمنٹ میں 11 دسمبر کو بل کو منظوری دے دی گئی تھی، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا کہ وہ اس تاریخی دفاعی قانون پر فوری طور پر دستخط کریں گے۔

واضح ر ہے کہ روس اور جرمنی کے درمیان یہ پائپ لائن تقریباً 1230 کلومیٹر لمبی ہے جو بحرہ بالٹک کے راستے سے گذرے گی۔

ایسا مانا جارہا ہے کہ اس پائپ لائن کا کام سنہ 2020 کے وسط سے شروع ہوسکتا ہے، جبکہ ممکنہ پابندیوں کے باوجود روس اور جرمنی نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

برلن حکومت پر دباؤ تھا کہ وہ روس سے بالٹک خطے کے ذریعے جرمنی تک بچھائی جانے والی گیس پائپ لائن کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لے، تاہم سوال یہ تھا کہ اس پروجیکٹ کی بابت اس اختلاف کی وجہ کیا تھی؟

واشنگٹن میں جوائنٹسز بیس اینڈریوز میں منعقد ایک تقریب میں ٹرمپ نے اس متنازع بل پر دستخط کیے ہیں۔ اس بل سے امریکی دفاعی اخراجات میں 20 ارب ڈالر یعنی تقریباً 2.8 فیصد اضافہ ہوگا

بالٹک خطے میں گیس پائپ لائن نصب کرکے روس جرمنی کو گیس کی براہ راست ترسیل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے، تاہم یہ منصوبہ متعدد وجوہات کی بنیاد پر متنازعہ میں بھی رہا ہے۔

خیال رہے کہ نورڈ سٹریم ٹو ایک گیس پائپ لائن ہے، جس کے ذریعے جرمنی روس سے دوگنی مقدار میں گیس درآمد کرسکے گا، جبکہ جرمن نے گزشتہ برس 53 ارب کیوبک میٹر روسی گیس استعمال کی تھی، جو جرمنی کی گیس کی مجموعی ضروریات کا 40 فیصد تھی۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ نورڈ سٹریم ٹو کے ذریعے سالانہ بنیادوں پر مزید 55 ارب کیوبک میٹر گیس جرمنی پہنچ سکے گی۔

واضح رہے کہ توانائی کا روسی ادارہ گیس پروم نورڈ سٹریم ٹو کا واحد شیئر ہولڈر ہے، یہ ادارہ قریب ساڑھے نو ارب ڈالر اس پروجیکٹ کے لیے خرچ کررہا ہے، جبکہ اس منصوبے پر آنے والی مجموعی لاگت کا نصف یہی ادارہ مہیا کر رہا ہے، مگر باقی سرمایہ مغربی ممالک کی پانچ کمپنیاں دیں گی، جس میں او ایم وی، رائل ڈچ شیل، یونیپر اور ونٹر شیل وغیرہ شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details