ریاست میں سیاسی بحران کے دوران راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گہلوت نے راجستھان کے سیاسی بحران سے متعلق اپنے تبصرے پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی پر بھی حملہ کیا اور الزام لگایا کہ 'بی جے پی ریاست میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کو گرانے کی سازش کررہی ہے'۔
گہلوت نے کہا کہ 'میں چاہتا ہوں کہ باغی ایم ایل اے آئندہ ماہ اسمبلی اجلاس میں شریک ہوں اور سابق نائب وزیراعلی سچن پائلٹ کی حمایت کرنے والے ایم ایل اے بھی شریک ہوں'۔
انھوں نے اشارتاً کہا ہے کہ 'وہ بی جے پی کی گود میں کھیل رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'میں اب بھی چاہتا ہوں کہ ناخوش اور غیر مطمئن اراکین اسمبلی اجلاس میں شریک ہوں کیونکہ وہ کانگریس کی علامت پر منتخب ہوئے ہیں۔ یہ میری ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کا یقین کریں کہ وہ عوام کے سامنے حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آئیں'۔
اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ 'بدقسمتی سے ہمارے ساتھی جو ہریانہ میں مقیم ہیں وہ یہاں آنے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ بی جے پی کی گود میں کھیل رہے ہیں۔ وہ ہریانہ پولیس کی پابندیوں میں جگڑے ہوئے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر ان کی حکومت کے خلاف کوئی رنجش ہے تو وہ دہلی میں اکبر روڈ پر اے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں جمع ہو اور اپنا احتجاج کریں'۔
انہوں نے مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیکھاوت پر حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے 'سازش میں ملوث ہونے' کا الزام لگایا۔
انہوں نے مزید الزام لگایا ہے کہ 'یہ کھیل بی جے پی کی قیادت میں کھیلا جارہا ہے'۔