جگجیت کو رخصت ہوئے نو برس بیت گئے لیکن اب بھی ان کی مدھر آواز شائقین کے کانوں میں رس گھول رہی ہے۔
آج جگجیت سنگھ کی نویں برسی ہے جگجیت سنگھ آٹھ فروری سنہ 1941 کو سری گنگا نگر، راجھستان میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم مقامی سکول سے حاصل کی اور کلاسیکل موسیقی کی تربیت لے کر ممبئی چلے آئے، انھیں پہلی بڑی کامیابی اپنی البم' دی ان فور گیٹ ایبلز' سے ملی جس میں ان کی بیوی اور گلوکارہ چترا سنگھ نے بھی ان کا ساتھ دیا۔
جگجیت سنگھ آٹھ فروری سنہ 1941 کو سری گنگا نگر، راجھستان میں پیدا ہوئے جگجیت سنگھ نے پانچ دہائیوں میں پلے بیک سنگنگ کے ساتھ سولو البمز بھی ریلیز کیے۔ وہ گلوکار ہی نہیں، بلکہ بہترین شاعربھی تھے۔
جگجیت سنگھ نے پانچ دہائیوں میں پلے بیک سنگنگ کے ساتھ سولو البمز بھی ریلیز کیے جگجیت سنگھ واحد موسیقار تھے، جگجیت سنگھ کو پروفیشنل زندگی میں تو بہت کامیابیاں نصیب ہوئیں مگر ذاتی زندگی میں بیٹے کی حادثاتی موت اور بیٹی کی خودکشی نے بڑا صدمہ پہنچایا۔
جب بھی غزل کی بات ہوگی، تو جگجیت سنگھ کا نام ضرور لیا جائے گا برصغیر میں غزل کے تین بڑے ناموں میں مہدی حسن، جگجیت سنگھ اور غلام علی شامل ہیں۔
جگجیت نے اپنی غزلوں کے ذریعے ہمیشہ لوگوں کے دلوں پر راج کیا یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ جگجیت مہدی حسن کو اپنا روحانی استاد مانتے تھے اور ان کی عقیدت کو اپنا دھرم۔
جگجیت کو رخصت ہوئے نو برس بیت گئے لیکن اب بھی ان کی مدھر آواز آج بھی شائقین کے کانوں میں رس گھول رہی ہے دوسری جانب مہدی حسن بھی جگجیت سے محبت اور شفقت برتتے تھے، یہی صورت حال جگجیت اور غلام علی کی بھی رہی۔
آج جگجیت سنگھ کی نویں برسی ہے واضح رہے کہ نو برس پہلے، دس کتوبر کے روز، جگجیت دنیا سے کوچ کر گئے، اس کے بعد مہدی حسن بھی چل بسے۔