واضح رہے کہ وشاکھا پٹنم میدان میں یہ تیسرا بین الاقوامی ٹی 20 میچ ہوگا۔ اس سے قبل سنہ 2012 میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین مقابلہ منسوخ ہو گیا تھا جبکہ سنہ 2016 میں بھارت نے سری لنکا کو 82 رنوں پر آل آؤٹ کر کے میچ جیت لیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 2 ٹی ۔20 اور 5 یک روزہ میچوں کی سیریز ہوگی۔
اس سیریز میں بھارتی کپتان وراٹ کوہلی اور تیز گیند باز جسپریت بمراہ کی واپسی ہوئی ہے جو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز سے باہر تھے۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے ٹی 20 اور یک روزہ سیریز کے لیے ایک ہی ٹیم رکھی ہے۔
آسٹریلیائی ٹیم میں ڈی آرسی شارٹ توجہ کا مرکز ہوں گے جنہوں نے بگ بیش لیگ میں ٹاپ اسکورر رہ کر لیگ کے بہترین کھلاڑی کا خطاب حاصل کیا تھا۔
جبکہ بگ بیش میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کین رچرڈسن کو مچل اسٹارک کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
آسٹریلیائی ٹیم کو بھارتی اسپنر یزویندر چہل سے محتاط رہنا ہوگا جنہوں نے میلبورن میں آسٹریلیا کے خلاف 6 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
بھارتی ٹیم میں مڈل آرڈر کے لیے دنیش کارتک اور لوکیش راہل میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
اگر ریکارڈس پر دیکھیں و بھارت کے نائب کپتان روہت شرما ایک نیا ریکارڈ اپنے نام کر سکتے ہیں۔ روہت شرما کو ٹی 20 کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ بنانے کے لیے محض 2 چھکوں کی ضرورت ہے۔