وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی نے یہ قدم دہلی میں واقع ڈیجیٹل لیب 'وائوگر انفوسیک' کی ایک رپورٹ کے بعد اٹھایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے فیک ویڈیوز ان پلیٹ فارمز پر ڈالے جا رہے ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غلط معلومات اور فیک خبروں کی مہم بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے چلائی گئی ہے۔
ان ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد اسی طرح کی اپ لوڈ ویڈیوز حذف کردی گئیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو بنانے اور پھیلانے کے لئے دانستہ طور پر کوشش کی گئی ہے۔
وزارت نے پلیٹ فارم سے ایسے تمام صارفین کو دور کرنے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسی ویڈیوز وائرل نہ ہوں اور ایسے یوزرس کو بھی ہٹا دیا جائے۔
وزارت نے ہدایات دی ہیں کہ ان ویڈیوز کی معلومات کو برقرار رکھیں تاکہ انہیں قانونی ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کیا جاسکے۔
وزارت نے ٹک ٹاک اور ہیلو سے کہا ہے کہ وہ دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ ہم آہنگی رکھیں تاکہ حذف شدہ ویڈیوز کسی دوسرے پلیٹ فارم پر باقی نہ رہیں۔
'میٹ وائی' نے ٹک ٹاک سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں ہونے والی تمام کارروائیوں کی روزانہ رپورٹ شیئر کریں۔