اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

حکومت پارلیمنٹ میں چین کے ساتھ تنازع پر بحث نہیں کرنا چاہتی؟

پارلیمنٹ میں مانسون سیشن 14 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے، حزب اختلاف چین کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے، لیکن ایل اے سی پر موجودہ صورتحال پر جاری کارروائی کے بارے میں حکومت انتہائی حساس ہے۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں کو کل جماعتی اجلاس بلانے کے لئے راضی کرنے کا کام حکومت کے دو اعلیٰ سطحی کابینی افسر کو سونپا گیا ہے۔

حکومت پارلیمنٹ میں چین پر بحث نہیں کرنا چاہتی؟
حکومت پارلیمنٹ میں چین پر بحث نہیں کرنا چاہتی؟

By

Published : Sep 8, 2020, 8:38 AM IST

بھارت۔چین تنازعہ کو لیکر ملک میں حزب اختلاف مودی حکومت پر مسلسل حملہ آور ہے۔ حزب اختلاف کی حکمت عملی یہ ہے کہ مانسون کے اجلاس کے آغاز میں ہی حکومت سے اس معاملے پر سوالات کریں گے۔ لیکن حکومت چاہتی ہے کہ بھارت اور چین کے مابین جاری واقعات اور مذاکرات کے دوران پارلیمنٹ میں عوامی سطح پر اس معاملے پر بات نہ کی جائے بلکہ اجلاس سے قبل ایک کل جماعتی اجلاس بلایا جائے اور حزب اختلاف کے ممبران کو حکومتی کارروائی سے آگاہ کیا جائے۔ حکومت اس معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ذرائع کی مانیں تو حکومت مانسون کے اجلاس سے پہلے کل جماعتی اجلاس طلب کرنا چاہتی ہے۔ مانسون کا اجلاس 14 ستمبر سے شروع ہورہا ہے اور پوری اپوزیشن متحرک ہو رہی ہے اور چین کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے، لیکن ایل اے سی پر موجودہ صورتحال پر جاری کارروائی کے بارے میں حکومت انتہائی حساس ہے۔ وہ اس سے وابستہ صورتحال کو عام نہیں کرنا چاہتی۔

یہی وجہ ہے کہ اس سے پہلے بھی جب بھارت ۔ چین کی افواج کے مابین پرتشدد تصادم ہوا تھا، وزیر اعظم نے کل جماعتی اجلاس بلایا تھا اور واضح کیا تھا کہ ہماری سرحد میں کوئی چینی فوجی داخل نہیں ہوا ہے اور نہ ہی انہیں داخل ہونے دیا جائے گا، لیکن تمام کارروائی وہاں عمل میں لائی جا رہی ہے۔ یہ اطلاعات حزب اختلاف کے رہنماؤں کو دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: چندا کوچر کے شوہر گرفتار

اب حکومت مانسون اجلاس میں اس مسئلے پر ہنگامہ آرائی سے پہلے یا عوامی مباحثے سے قبل ایک کل جماعتی اجلاس بلانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس میں حکومت حزب اختلاف کے ممبران پارلیمنٹ کے سوالات کے جوابات دینے کے لئے تیار ہے۔ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اس معاملے میں حساس امور پر تبادلہ خیال کیا جائے اور پارلیمنٹ میں عوامی بحث نہیں کرائی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details