بہار اسمبلی انتخابات کے تعلق سے تمام سیاسی پارٹیوں کی جانب سے بڑے بڑے وعدے اور مخالف جماعتوں کے خلاف نئے پروپیگنڈے کیے جا رہے ہیں۔ اب مرکزی وزیر بہار کے لوگوں کو عسکریت پسندوں کا خوف دکھا کر ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نتیانند رائے عسکریت پسندوں کا خوف کیوں دکھانے لگے؟ بہار کے ضلع ویشالی میں بہار اسمبلی الیکشن کے پیش نظر انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے نے لالو یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتادل کے خلاف نہ صرف عجیب و غریب بلکہ انتہائی متنازع بیان دیا ہے۔
نتیانند رائے عسکریت پسندوں کا خوف کیوں دکھانے لگے؟ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ' اگر بہار میں راشٹریہ جنتا دل کی حکومت آتی ہے تو جموں و کشمیر سے فرار ہونے والے عسکریت پسندبہار میں پناہ لے لیں گے اور پورا بہار عسکریت پسندوں کی آماجگاہ بن جائے گا'۔
مزید پڑھیں:
ان کے اس بیان کے بعد سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وہ شخصیت ہیں جن پر لااینڈ آرڈر کے نفاذ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اپنے اس بیان سے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی صرف خوف کا ماحول پیدا کرکے ہی جیت کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔ نتیا نند رائے جس عہدے پر فائز ہیں اگر ان کے قد کا رہنما کسی ریاست کو عسکریت پسندوں کی آماجگاہ بنانے کا خوف دکھانے لگے تو پھر ملک میں جمہوریت کا کیا بنے گا؟