سوامی وویکانند کی پیدائش 12 جنوری سنہ 1863 کو کلکتہ (موجودہ کولکاتا) کے ایک کایستھ خاندان میں ہوئی۔
ان کے بچپن کا نام نریندرناتھ دت تھا۔ ان کے والد وشوناتھ دت کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک مشہور وکیل تھے۔ ان کے دادا سنسکرت اور فارسی کے عالم تھے۔
سوامی وویکانند کو بچپن ہی سے پڑھتنے لکھنے کا بہت شوق تھا، انھوں نے 25 برس کی عمر میں اپنے گھر بار کو چھوڑ دیا اور وہ ایک سادھو بن گئے۔
ان کی والدہ بھونیشوری دیوی مذہبی خیالات کی خاتون تھیں۔ ان کا زیادہ تر وقت بھگوان شو کی پوجا ارچنا میں بسر ہوتا تھا۔
نریندر کے والد اور ان کی ماں کے مذہبی، ترقی پسند اور عقلی رویہ نے ان کی سوچ اور شخصیت کی تشکیل میں مدد کی۔
ان کے گھر میں روایت کے مطابق روزانہ پوجا پاٹھ ہوتا تھا مذہبی رجحان کی ہونے کی وجہ سے ماں بھونیشوری دیوی کو پران، رامائن، مہا بھارت وغیرہ کی اشلوک سننے کا بہت شوق تھا۔
اس دوران کتھاکار برابر ان کے گھر آتے رہتے تھے۔ وہ بھی باقاعدگی سے بھجن۔کیرتن میں بھی شریک ہوتے رہتے تھے۔
سن 1871 میں ٹھ سال کی عمر میں نریدرناتھ نے بھگوان چندر ودیا کے میٹروپولیٹن انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا جہاں وہ اسکول گئے۔ سنہ 1877 میں ان کا خاندان رائے پور چلا گیا۔
- پریسیڈنسی کالج میں نمایاں کامیابی:
سنہ 1879 میں کلکتہ میں اپنے خاندان کی واپسی کے بعد وہ واحد طالب علم تھے جنہوں نے پریڈنسی کالج کے داخلہ امتحان میں فرسٹ ڈویژن میں کامیابی حاصل کی۔
سوامی وویکانند فلسفہ، مذہب، تاریخ، سماجی سائنس، آرٹ اور ادب سمیت موضوعات کے ایک سرگرم قاری تھے۔ ان کو وید، اپنشد، بھگود گیتا، رامائن، مہا بھارت اور پرانوں کے علاوہ مختلف ہندو صحیفوں میں حددرجہ دلچسپی تھی۔
کلکتہ کے ایک اشرافیہ بنگالی خاندان میں پیدا ہونے والے وویکانند روحانیت کی طرف جھکے ہوئے تھے۔
سوامی وویکانند کی کچھ اہم کتابیں:
- Jnana Yoga: The Yoga of Knowledge
- Karma Yoga: The Yoga of Action
- Raja Yoga: Conquering the Internal Nature
- My Master
- Swami Vivekananda on Himself
- Teachings of Swami Vivekananda
- Meditations and its Methods
- The Master as I Saw Him: The Life of The Swami Vivekananda
- Vivekananda
بھارت میں سوامی ویویکانند کے یوم پیدائش یعنی 12 جنوری کو ہر برس قومی یوتھ ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ضابطے کے مطابق 1985 کو بین الاقوامی یو تھ ڈے اعلان کیا گیااور اس کے مطابق ہر سال مختلف ممالک میں 12 اگست کو قومی اور بین الاقوامی طور پر نوجوانوں کا دن منایا جاتا ہے۔
وویکانند کا مشہور قول ہے کہ 'کسی بھی سماج میں سماج کا باشعور طبقہ، سماج کے مصنفین یا ادیب ، یہ مشعل راہ ہوتے ہیں، سماج کے معلم ہوتے ہیں۔ اسکولی تعلیم تو ختم ہو جاتی ہے، لیکن ہمارے سیکھنے کا عمل تا عمر چلتارہتا ہے، ہر دن جاری رہتا ہے۔ اس میں انتہائی اہم رول کتابوں اور مصنفین کا بھی ہے۔ ہمارے ملک میں تو تصنیف و تالیف کا مسلسل فروغ ہندوستانیت اور قومیت کے ساتھ ہوا ہے'۔
مغربی بنگال کے معروف صحافی عبدالعزیز نے لکھا ہے:
'سوامی جی کہا کرتے تھے کہ تعلیم انسان کے بنیادی کمال کا اظہار ہے، سوامی جی کے مطابق ساری تعلیمات اور تمام تربیت کا واحد مقصد انسانی کردار کی تعمیر ہوناچا ہیے؛ لیکن فی الحال یعنی انگریزوں کے نظامِ تعلیم کی وجہ سے مغربی اثرات بچوں پر پڑ رہے ہیں، تعلیم صرف بیرونی حصوں پر پانی چڑھانے کی کوشش کر رہی ہے'
انھوں نے اپنے تعلیمی نظریہ کو مندرجہ ذیل نکات سے واضح کیا ہے:
- تعلیم کے ذریعے انسان میں انسانی محبت، سماج کی خدمت، عالمی شعور اور عالمی بھائی چارے کی خصوصیات کو فروغ دینا۔
- تعلیم کا مقصد اندرونی اتحاد کوبیرونی دنیا میں ظاہر کرنا ہے ؛ تاکہ وہ خود کو خوب سمجھے۔
- تعلیم کا بنیادی مقصد انسان کی جسمانی، ذہنی، جذباتی، مذہبی، اخلاقی، اخلاقی کردار، سماجی کاروبار کو فروغ دینا ہے۔
- تعلیم کے ذریعے انسانی میں دیس بھکتی بیدار کرنا۔
- تعلیم سے انسان کی فکری آزادی پیدا کرنا۔
- تعلیم کے ذریعے خوداعتمادی ،خود اعتقادی، ایثار،اپنے اوپر کنٹرول، خود انحصاری، روشن خیالی جیسی خوبیوں کو فروغ دینا۔
- تعلیم کے ذریعے علم کے تئیں انسان کی بند گرہ کو کھولنا۔
- ملک، استادخالص مثالی اخلاق کے تئیں احترام اور شعور کو بیدار کرنا'۔
ان کا انتقال 4 جولائی 1902 کو ویلور میں ہوا تھا۔
سوامی وویکانند کے نام سے مشہور تعلیم ادارے:
- Swami Vivekanand Institute of Engineering & Technology ,Punjab
- Swami Vivekanand Institutes of Engineering & Technology (SVIET), Hyd
- Swami Vivekanand Faculty of Information Technology & Business Management (SVFIT&BM),Punjab
- Swami Vivekananda College of Pharmacy (SVCP), Hyderabad
- Swami Vivekanand College of Education (SVCE), Pune