جسٹس سنجیو کمار کی صدارت والی تعطیلی بنچ نے وکیل موہن پرتاپ اور شیو کمار ترپاٹھی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا۔
عدالت نے بہار حکومت کودماغی بخار کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے ۔
بنچ کے ایک رکن نے کہا،’’ بہار حکومت کو نوٹس جاری کیاگیاہے ۔ریاستی حکومت کی رپورٹ کے بعد معاملہ کی سماعت کی جائے گی ۔‘‘
عرضی گزار نے مظفر پور میں دماغی بخار سے بچوں کی اموات کوروکنے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کرنے کی غرض سے متعلق سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں مظفر پور معاملے سے منسلک دوعرضی داخل کی گئی تھیں۔
سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں مانگ کی گئی تھی کہ عدالت کی طرف سے بہار حکومت کو میڈیکل سہولت بڑھانے کے حکم دیئے جائیں، ساتھ ہی مرکزی حکومت کو اس بارے میں ایکشن لینے کو کہا جائے۔
گذشتہ بدھ کو عدالت سماعت کے لیے تیار ہوئی تھی۔ منوہر پرتاپ اور سن پریت سنگھ ازمانی کی جانب سے داخل عرضی میں دعویٰ کیاگیا تھا کہ سرکاری سسٹم اس بخار کا سامنا کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ بہار میں گذشتہ ایک مہینے سے اس کو لے کر کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ضلع مظفر پور میں دیکھا گیا ہے جہاں تنہا شری کرشن میڈیکل کالج اینڈاسپتال (ایس کے ایم سی ایچ) میں اب تک 128 بچوں کی موت ہوچکی ہے اکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم(اے ای ایس) کو دماغی بخار اور چمکی بخار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اس اثنا میں مطفر پور میں اسپتال کے کے پیچھے کچھ انسانی باقیات بھی پائے گئے، جس کے بعد علاقے میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد اس کی جانچ کے حکم دے دیے گئے ہیں۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلسل اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ میڈیا کی جانب سے جب بھی ان سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔