عمر دراز، بیمار قیدیوں کی رہائی کا حکم دینے سے سپریم کورٹ کا انکار - عمر دارض اور بیمار قیدی
سپریم کورٹ نے منگل کے روز کورونا وائرس ’کووِڈ-19‘ کی بڑھتی وبا کے پیش نظر 50 سال کی عمر سے زیادہ یا بیمار قیدیوں کی جیلوں سے رہائی کی ہدایت سے متعلق عرضی پر شنوائی سے انکار کر دیا۔
کورونا وائرس ’کووِڈ-19‘
چیف جسٹس آف انڈیا شرد اروند بوبڈے، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس دیپک گپتا کی بینچ نے عرضی گذار امت ساہنی اور دیگر عرضی گزاروں کی شنوائی کے دوران کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا حکم یونہی تمام قیدیوں کے لیے نہیں دیا جا سکتا۔ یہ الگ الگ مقدمات کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔عدالت نے کہا،’ ہمیں نہیں معلوم کہ سرکار اس بارے میں کیا رائے رکھتی ہے، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ یہ مقدمات کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔ ہم تمام مقدمات کے لیے ایک ہی حکم نہیں جاری کر سکتے۔ آپ اپنے معاملے میں سرکار کے سامنے اپنا موقف رکھ سکتے ہیں۔ ہم حکم جاری کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔عرضی گذار امت ساہنی نے عدالت کی اجازت سے عرضی واپس لے لی۔بینچ نے وشویندر تومر کی ایک دوسری مفاد عامہ کی عرضی بھی سننے سے انکار کر دیا۔ عرضی گذار نے جیل میں بند قیدیوں کو پیرول یا ضمانت پر رہائی کے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کی معمولی تعداد پر عدالت کی توجہ مبذول کروائی تھی۔