سپریم کورٹ نے اسپتالوں میں کورونا مریضوں کی حالت زارپرازخود نوٹس لیتے ہوئے دہلی اورمہاراشٹر سمیت مختلف ریاستوں کو نوٹس جاری کیا اور سرکاری اسپتالوں میں بدنظمی اور کورونا وائرس سے مرنے والوں کی لاشوں کی بد انتظامی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
دہلی کے لوک نائک جئے پرکاش نارائن (ایل این جے پی) اسپتال کی حالت زارپرعدالت نے اسپتال انتظامیہ کو ایک الگ نوٹس جاری کیا۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آرشاہ پرمشتمل ڈویژن بنچ نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج مناسب طریقے پر نہیں کیے جانے اور مرنے والے مریضوں کی لاشوں کا بے ترتیب انتظام کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے دہلی میں کورونا کی جانچ میں کمی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں پہلے کی نسبت کم جانچ کی جارہی ہے، جبکہ وائرس سے متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جسٹس بھوشن نے کہا کہ 'ہمیں میڈیا کی رپورٹوں میں مریضوں کی حالت زار کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ مریضوں کو لاشوں کے ساتھ رہنا پڑرہا ہے'۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکز ی حکومت نے 15 مارچ کو لاشوں کے انتظامات سے متعلق ایک رہنما ہدایت نامہ جاری کیا ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ عدالت نے دہلی، مہاراشٹر، مغربی بنگال، تمل ناڈو کو نوٹس جاری کیا۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 17 جون کو ہوگی۔