اردو

urdu

سنگل یوز پلاسٹک: کچرے سے تعمیراتی مواد تیار

By

Published : Jan 16, 2020, 2:01 PM IST

ملک بھر میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے کے لئے ایک مہم چل رہی ہے، ای ٹی وی بھارت بھی اس مہم کا ایک اہم حصہ بناہوا ہےجس کی تھیم 'نو پلاسٹک لائف فینٹاسٹک' ہے اس مہم کے 36 ویں واقعہ پر پیس ہے یہ خوصی رپورٹ۔

کچرے سے آرائشی اور تعمیراتی مواد بنایا جاتا ہے
کچرے سے آرائشی اور تعمیراتی مواد بنایا جاتا ہے

جنوبی ریاست تمل ناڈو سیلم کے ایک نجی کالج میں استعمال کی ہوئی پلاسٹک سے آرائشی اور تعمیراتی مواد تیار کیا جا رہا ہے، اس اقدام کا مقصد سنگل یوز پلاسٹک کے خطرے سے نمٹنا ہے، حکومت کی طرف سے اس کے استعمال پر پابندی لگائے جانے کے بعد اس سمت میں اور تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔

سنگلی یوز پلاسٹک: کچرے سے آرائشی اور تعمیراتی مواد بنایا جاتا ہے

پلاسٹک کے استعمال شدہ مواد جیسے بوتلیں وغیرہ کو کچل کر چھوٹے چھوٹے چھرے بنائے جاتے ہیں، سول محکمہ میں کام کرنے والی ڈاکٹر آر ملاٹھي نے بتایا کہ 'ہم ملک کو سنگل یوز پلاسٹک مفت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ 'ویسے پلاسٹک کا استعمال مکمل طور پر بند کرنا مشکل ہوگا، ہم ایسے پلاسٹک کا استعمال کرسکتے ہیں جس کا دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے، لیکن ہمیں سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال سے گریز کرنا ہوگا۔


انہوں نے بتایا کہ پلاسٹک بہترین مواد ہے، کیونکہ اسے دیگر مواد کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم اسے عملدرآمد یا رساكل کس طرح کرتے ہیں، ڈاکٹر ملاٹھی نے کہا ، "ہمیں پلاسٹک کے کچرے کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ مل گیا ہے۔ تعمیراتی مواد میں ہم ریت کی جگہ پر پلاسٹک کے چھرروں کا استعمال کرتے ہیں'

انہوں نے بتایا کہ پلاسٹک کے بیگ کو جلایا جاتا ہے اور اینٹوں کو بناتے وقت بٹومین مکھی راکھ اور دیگر مصنوعات کو بھی ملایا جاتا ہے، پلاسٹک سے بنی اینٹوں کا وزن کم ہوتا ہے۔ تعمیر میں اس کا استعمال عمارت کو زلزلے اور موسم کی مزاحمت سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اسی طرح پلاسٹک پننیوں کو جلاكر، اینٹ بناتے وقت اسے ڈامر سمیت دیگر مواد کے ساتھ ملا یا جاتا ہے، جس سے عمارت کے مواد تیار ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پلاسٹک سے بنی اینٹوں میں عام اینٹوں سے زیادہ موسم کی مزاحمت برداشت کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

سنگل یوز پلاسٹک سے نمٹنے کے لئے کی گئی یہ پہل پلاسٹک مفت بھارت مہم کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details