اردو

urdu

ممبئی: سرکاری اسپتال میں سِکل سیل کا علاج محض 14 دنوں میں کیا گیا

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے معروف سرکاری اسپتال سینٹ جارج اسپتال نے محض 14 دنوں میں ہی سِکل سیل نامی بیماری میں مبتلا مریض کا علاج کیا اور انھیں اس مرض سے نجات دلائی۔

By

Published : Jan 1, 2020, 4:59 PM IST

Published : Jan 1, 2020, 4:59 PM IST

دیہی علاقوں میں اس مرض کے شکار مریضوں کی اکثریت
دیہی علاقوں میں اس مرض کے شکار مریضوں کی اکثریت

سِکل سیل نام کی بیماری کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا وجہ یہ ہے کہ یہ بیماری زیادہ تر دیہی علاقے میں ہوتی ہے جس میں لوگوں کو معلومات نہ ہونے کے سبب بہتر علاج نہیں مل پاتا، لیکن ممبئی کے معروف سرکاری اسپتال نے اس بیماری کے شکار ایسے نوجوان کا علاج کیا جو بچپن سے ہی اس بیماری کا شکار تھے۔

دیہی علاقوں میں اس مرض کے شکار مریضوں کی اکثریت

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے معروف سرکاری اسپتال سینٹ جارج اسپتال نے محض 14 دنوں میں ہی ان کا علاج کیا اور مریض کو اس مرض سے نجات دلائی۔

ممبئی میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شاہد انصاری کی یہ تفصیلی رپورٹ دیکھیں جس میں ایک ایسے نوجوان جسے چار افراد مل کر اسے علاج کے لیے اس اسپتال تک لائے تھے اور آج نوجوان پوری طرح سے صحتیاب ہے۔ یہ

مہاراشٹر کے ضلع پربھنی کے رہنے والے نوجوان دلیپ چوہان بچپن سے سِکل سیل نامی مرض میں مبتلا تھے لیکن اب وہوری طرح سے صحتیاب ہو چکے ہیں۔

چوہان بچپن سے اس بیماری سے جوجھ رہی تھے اور علاج کے لیے ان کے اہلخانہ نے نہ جانے کتنی دہلیزوں کے چکر کاٹے، آخر میں انھوں نے ممبئی کے سینٹ جارج اسپتال کا رخ کیا اور محض 15 دنوں میں انہوں نے اس بیماری کو شکشت دے دی اور آج اسپتال انہیں ڈسچارج کرے گا جس کے بعد وہ اپنے گھر کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

سینٹ جارج اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر مدھوکر گائکواڑ کا کہنا ہے کہ دلیپ جب اس اسپتال میں آئے تو ان کے ہمراہ چار لوگ تھے جو انھیں سہارا دے کر یہاں تک لے لائے تھے لیکن خوشی کی بات یہ رہی کہ یہاں ان کا علاج کامیاب رہا۔

انھوں نے سِکل سیل نامی بیماری کے تعلق سے بتایا کہ 'یہ بیماری خاص کر دیہی علاقوں میں ہوتی ہے جہاں مریض کو ابتدأ میں کسی طرح کی طبی سہولت نہ میسر ہونے کے سبب اس کے دوسرے جسمانی اعضا بھی پوری طرح سے کام کرنا بند کردیتے ہیں اور آخر میں اس بیماری کے شکار مریض کم عمری میں ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

اسپتال کے اسٹاف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس بیماری کے شکار مریضوں کو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا، انہوں نے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرتے وقت اس بیماری کے بارے میں صرف پڑھا تھا۔

ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اس بیماری کا علاج کیا جا سکتا ہے اور یہ سینٹ جارج اسپتال جیسے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز نے کر دکھایا، چونکہ شہری علاقوں میں اس مرض کے شکار مریضوں کی تعداد نہ کے برابر ہے لیکن دیہی علاقوں میں اس مرض کے شکار مریضوں کی اکثریت ہے جنہیں بر وقت طبی سہولت فراہم ہوئی تو ممکن ہے کہ وہ اس بیماری کو مات دے کر ایک بہتر زندگی کا آغاز کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details