ایک روز قبل ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت این ڈی اے سے باضابطہ طور پر تعلقات توڑنے والے شرومینی اکالی دل نے یکم اکتوبر کو کسان مارچ کا اعلان کیا ہے۔
شورومینی اکالی دل نے کسان مارچ کا فیصلہ کیا شرومینی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ کسان مارچ یکم اکتوبر کو تینوں تختوں سے شروع ہوکر موہالی تک جائے گا، ہم گورنر اور صدر کو ایک میمورنڈم بھی دیں گے اور حکومت کو نئے زرعی قانون کو واپس لینا چاہئے۔
بعد میں انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر افسوس ہوا ہے کہ صدر کسانوں کی فریادوں پر توجہ دینے میں ناکام رہے ہیں۔انتہائی افسوس کی بات ہے کہ راشٹر پتی بھون نے کسانوں اور پنجابیوں کی فریادوں کو سننے سے انکار کردیا اور کسان بلوں پر دستخط کردیئے اور جموں و کشمیر کے بل میں پنجابی کو سرکاری زبان کے بطور شامل نہیں کیا۔
بادل نے ٹویٹ کر کہا کہ امید ہے کہ صدر مملکت کے ضمیر کی حیثیت سے کام کریں گے اور پارلیمنٹ کو بل واپس کردیں گے، جمہوریت اور کسانوں کے لیے یوم سیاہ۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی اور کسانوں کے بڑے پیمانے پر احتجاج کے باوجود آج صدر رام ناتھ کووند نے تین متنازعہ فارم بلوں کو منظوری دے دی۔