آج رات شعبان کی 15 ویں شب ہے اور اسے شب برأت کی شکل میں منایا جاتا ہے۔ علماء کے مطابق اس رات میں انفرادی طور پر عبادات کا اہتمام کرنا چاہیے۔
عام طور پر نوجوان نسل اس رات میں عبادات کے بجائے سیر و تفریح کو ترجیح دیتے ہیں۔ علماء کے نزدیک نوجوانوں کا یہ عمل بالکل غلط ہے۔
شب برآت کی حقیقت اور نوجوان نسل اس رات میں عبادات کے بجائے آتش بازی کا بھی خوب اہتمام کیا جاتا ہے جو سراسر اسلام کے خلاف ہے۔ دوکاندانوں کے مطابق رواں برس پٹاخے بھی خوب فروخت ہورہے ہیں۔
پٹاخوں کی دوکان پر گاہک خاصی تعداد میں نظر آرہے ہیں۔ گھر کے بچوں کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے لوگ ہزاروں روپے خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
شب برات کی شرعی حیثیت خواہ کچھ بھی ہو لیکن اسلام پوری رات سیر و تفریح اور آتش بازی کی اجازت قطعی نہیں دیتا ہے۔ لیکن اس رات میں عبادات سے پرے خرافات کے رجحان میں اضافہ باعث تشویش ہے۔