پہلے ٹیسٹ کے دوسرے دن کے کھیل کے اسٹار کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ انہیں بدھ کے روز جب تقریر کرتے ہوئے سنا تو انہوں نے اپنی رگوں میں نسل پرستی سے متعلق ہولڈنگ کے الفاظ کو محسوس کیا تھا۔اس کا مطلب میرے لئے دنیا معنی رکھتی ہے۔
ہر کوئی ہر ایک کی مدد سے ہر ایک لمحے کو سمجھتا ہے ۔ دونوں ٹیموں کے ذریعے نسلی امتیاز کے خلاف عہد بستگی سے نسلی منافرت کے خلاف واقعتا ایک مضبوط پیغام عام ہوتا ہے ۔ویسٹ انڈیز کے تجربہ کار فاسٹ بالر مائیکل ہولڈنگ راست ٹیلی کاسٹ کے دوران اپنے والدین کے ساتھ نسل پرستانہ سلوک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کے آغاز سے قبل 30 سیکنڈ کا فیلڈ اشارہ ان کے لئے بہت معنی رکھتا ہے۔
والدین کو درپیش نسل پرستی کو یاد کرتے ہوئے کرکٹر ہولڈنگ آبدیدہ واضح رہے کہ افتتاحی ٹیسٹ کے آغاز سے قبل ویسٹ انڈیز اورانگلینڈ دونوں ٹیم کے کھلاڑیوں اور امپائر نے بلیک لائیوس میٹر تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے 30 سیکنڈ تک گھٹنے زمین پر رکھے تھے۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے موجودہ اور سابق کرکٹرز میں ان دنوں نسل پرستی کے بارے میں سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ یہ کرکٹر کھل کر احتجاج کررہے ہیں ، باتیں کہہ رہے ہیں۔ انگلینڈ کے ساتھ پہلا ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے ہی دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے نسلی امتیاز کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار مختلف انداز میں کیا تھا۔
اور اب ایک دن کے بعد جب لیجنڈری فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ نے نسل پرستی کے بارے میں ایک زبردست تقریر کی ۔وہ اپنے والدین کے ساتھ ہوئے نسل پرستانہ سلوک کے بارے میں بات کرتے ہوئے راست ٹیلی کاسٹ کے دوران آنسوؤں کو نہیں روک سکے۔
ہولڈنگ نے انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین پہلے ٹیسٹ سے قبل کہا تھا کہ سیاہ فام نسل کو غیر انسانی بنا دیا گیا اور یہ جاری رہے گا اگر پوری نسل کو نسل پرستی پر تعلیم نہ دی گئی۔ اگلے دن اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے وہ جذباتی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ یہ جذباتی پہلو اس وقت سامنے آیا جب میں نے اپنے والدین کے بارے میں سوچنا شروع کیا اور میں ایک بار پھر جذباتی ہو رہا ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ میرے والدین کس دور سے گزرے ہیں۔
میری والدہ کے گھر والوں نے ان سے بات کرنا اس لئے بند کردیا تھا کہ ان کا شوہر سیاہ فام تھا۔ہولڈنگ نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ وہ کیسے وقت سے گزرے ہیں اور وہ بات فورا ہی میرے ذہن میں آگئی۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ایک سست عمل ہے لیکن یہ ایک چھوٹا قدم بھی ہے چاہے یہ بہت ہی سست رفتار سے آگے بڑھ رہا ہو لیکن مجھے امید ہے کہ یہ درست سمت میں آگے بڑھتا رہے گا۔
سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں افریقی نژاد جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ میں نسل پرستی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ تب ہی پوری دنیا میں 'بلیک لائیوز میٹر ' مہم چلائی گئی اور پہلے ٹیسٹ سے قبل ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ان کی حمایت کی۔