سرکاری ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ نے کشمیر میں 93 تعمیراتی پروجیکٹس کی نشان دہی کی ہے جن کی تعمیر نامساعد حالات کے دوران مکمل طور ٹھپ ہوگئی تھی۔
تعمیراتی کاموں کے لیے 400کروڑ روپے واگزار ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پروجیکٹ میں بمنہ سرینگر میں زیر تعمیر زچگی ہسپتال، سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دائرے میں زیر تعمیر پارکنگ احاطے، یوتھ سروس اینڈ سپورٹس، پبلک ہیلتھ انجینرنگ، محکمہ صنعت و حرفت، محکمہ بجلی، شہری ترقی و مکانات قابل ذکر ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان محکموں میں 93 ایسے پروجیکٹ ہیں جن کی تعمیر رواں سال کے اواخر میں مکمل کرنی تھی تاہم نامساعد حالات کی وجہ سے ان کی تعمیر نہ ہوسکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پروجیکٹ کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے9 سو کروڑ روپئے درکار ہیں تاہم انتظامیہ نےانکی تعمیر میں سرعت لانے کیلئے 400 کروڑ روپئے واگزار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تعمیراتی کاموں کیلئے درکار غیر ریاستی مزدوروں، جو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر سے چلے گئے ہیں، کیلئے عارضی نزدیکی مقامات پر رہائش کا بند و بست کیا جائے گا۔