'جانبدار شخص ثالث کیسے ہوسکتا'؟ - inclusion
شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے شری شری روی شنکر کے تعلق سے کہا کہ 'جو شخص جانبدار رہا ہو وہ ثالث کیسے ہو سکتا ہے'؟
بات چیت سے بابری مسجد تنازعے کو حل کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ ثالثی کمیٹی میں'آر ٹ آف لیونگ' کے بانی شری شری روی شنکر کی شمولیت نے اس عمل کی سنجیدگی کوختم کردیا ہے اور اس کی کامیابی مشکوک ہوگئی ہے۔
مولانا بخاری نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم بات چیت سے مسئلے کو حل کرنے کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے اس میں روی شنکر کی شمولیت پر ہمیں اعتراض ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جو شخص جانبدار رہا ہو وہ ثالث کیسے ہو سکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ روی شنکر کا موقف سب کے سامنے ہے۔وہ مسلمانوں سے بابری مسجد کی زمین سے دستبردار ہو جانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
مولانا بخاری نے مسلم فریقوں سے بھی سوال کیا کہ وہ ایک جانبدار شخص کے ساتھ بات چیت کے لیے کیسے تیار ہو گئے؟