آئی سی ایم آر کے سائنسداں ڈاکٹر رمن آر گنگا کھیڈکر نے بتایا کہ پوری دنیا میں جہاں بھی وائرس ہوا ہے، وہاں کے لوگوں کے جسم میں اس سے لڑنے والے اینٹی باڈی کتنے مضبوط ہیں اور یہ مدافعتی نظام کی اطلاع نہیں دے سکتا ہے اور اس کا استعمال محض سرویلانس یعنی خصوصی علاقے میں بیماری کا رخ جاننے کے لیے کیا جاتا ہے۔
مغربی بنگال میں بھیجی گئی ٹیسٹ کٹ میں خرابی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر گنگاکھیڑکر نے کہا کہ یہ تمام کٹ سی بی آئی بی ڈی سے توثیق شدہ ہیں اور ان کی اسفیسیفیسِٹی اینڈ سینسیٹیوِٹی‘ کے دعوؤں کے مکمل جانچ پرکھ کی جا چکی تھی اور ریاست میں آر ٹی پی سی آر کی بی جی آئی کٹ کے کام نہ کرنے کی جو شکایت ملی تھی، اس میں ایک تکنیکی وجہ درجہ حرارت ہے۔ یہ کٹ 20 ڈگری درجہ حرارت پر رکھی جاتی ہیں اور تبھی بہتر نتائج دیتی ہیں لیکن اگر فیلڈ میں انھیں زیادہ درجہ حرارت پر غلطی سے رکھ دیا جائے تو نتائج میں فرق آنا لازمی ہے۔ اس لیے ان کی درجہ حرارت کی حد کو قائم رکھنا ضروری ہے۔