انڈین ریلوے رواں ہفتے ٹکٹ کے کرایوں میں اضافہ کا اعلان کر سکتی ہے۔
اطلاع کے مطابق اے سی کٹیگری سے جنرل اور انٹر سٹی ماہانہ۔سہ ماہانہ سیزن ٹکٹوں کے کرایوں تک تمام کٹیگری پر نافذ ہوگی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹیوں کی سفارشات اور آپریٹنگ تناسب پر بڑھتے دباؤ کے پیش نظر ریلوے کو بالاخر اپنے آخری ہتھیار کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔
ریلوے بورڈ نے نئی شرحوں کا خاکہ تیار کر لیا اور وزیر اعظم کے دفتر(پی ایم او) نے اسے منظوری دے دی ہے۔ ریلوے بورڈ سے کہا گیا تھا کہ وہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ختم ہونے کا انتظار کرے۔پیر کو ووٹ شماری کے بعد کرایے کی نئی شرح کا کبھی بھی اعلان ہوسکتا ہے۔
گذشتہ کچھ برسوں کے دوران ریلوے نے براہ راست مسافرکرایہ میں میں اضافہ نہیں کیا ہے جس کے سبب اس کی مالی حالت خستہ ہے۔
گذشتہ برسوں کے دوران ریفنڈ ضابطوں میں تبدیلی، فلیکسی فیئر اور پانچ سے 12 برس کے بچوں کو برتھ دینے کے عوض میں مکمل کرایہ لینے کے منصوبے نے کچھ حد تک راحت کا کام کیا لیکن ذرائع کے مطابق یہ ریلوے کی مالی حالت میں حسب ضرورت اصلاح لانے میں ناکام رہا لہٰذا اب ریلوے کے پاس آپریٹنگ تناسب کو متوازن رکھنے کے لیے مسافر کرایہ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہ گیا۔
ذرائع نے ریلوے بورڈ کے کئی پہلوؤں پر غور وخوض کرنے کے بعد کوشش کی ہے کہ کرایہ اضافے کا کسی ایک مسافر سیگمینٹ پر زیادہ دباؤ نہ پڑے اور اضافہ متوازن اور یکساں ہو۔
ریل کرایے میں اضافے کی تیاری، اعلان جلد متوقع
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلوے بورڈ نے کرایہ شرحوں کے تعین کے لیے بہت غوروخوض کیا ہے۔ اس مقصد سے انٹر سٹی اور میل ایکسپریس ٹرینوں میں سکینڈ کٹیگری کے اَن ریزروڈ اور سلیپر اور اے سی کٹیگریوں کے ریزروڈ ٹکٹوں کے کرایے میں یکساں طور پریہ اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ اضافہ پانچ پیسہ فی کلومیٹر سے 40 پیسہ فی کلومیٹر تک کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
حال ہی میں پارلیمنٹ میں ریلوے مسئلے پر پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ایک رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ مسافر کرایے کو معقول بنایا جائے۔
لیکن سیاسی وجوہات سے ریلوے بورڈ کرایہ بڑھانے کے سلسلے میں کوئی ہمت نہیں جٹا پارہا تھا جبکہ ریلوے کا خرچ خواہ ڈیزل ہو یا بجلی سب کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں۔
مسلسل خرچ بڑھنے سے ریلوے کا آپریٹنگ تناسب بھی مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ نے ریل کرایوں میں مختلف طبقات کو ملنے والی رعایتوں کے غلط استعمال کی وجہ بھی ریوینیو (محصولات) کے بڑے نقصان پر بھی تشویش ظاہر کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس ریلوے آپریٹنگ تناسب 98.4 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: ممبئی: ہنر ہاٹ سے 'اردو سائن بورڈ' ندارد
ذرائع کے مطابق ریل کرایوں کا یہ اضافہ دس سے لے کر 20 فیصد کے درمیان رہنے کی امید ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ مسافر کرایوں میں اضافے سے ریلوے کے خزانے میں ہر برس چار سے پانچ ہزار کروڑ روپے کی اضافی آمدنی ہوگی۔ ان منصوبوں سے ریلوے کا آپریٹنگ تناسب بھی بہتر ہوجائے گا۔