اردو

urdu

راہل گاندھی کی الور گینگ ریپ متاثرہ سے ملاقات

ریاست راجستھان کے الور میں ایک دلت خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ 26 اپریل کو پیش آیا تھا، اس واقعہ کے بعد ریاست سمیت ملک بھر میں زبردست غم وغصہ کا ماحول پایا جاتا ہے۔

By

Published : May 16, 2019, 1:08 PM IST

Published : May 16, 2019, 1:08 PM IST

Rahul Gandhi


کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے الور گینگ ریپ متاثرہ سے آج ملاقات کی اور متاثرہ کے اہل خانہ کو انصاف کی یقین دہانی کرائی۔

کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے راجستھان میں ضلع الور کے تھانہ غازی میں گینگ ریپ متاثرہ سے ملنے کے بعد کہا ہے کہ قصورواروں کو سخت سزا ملے گی اور اس طرح کے معاملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

راہل گاندھی نے آج تھانہ غازی میں گینگ ریپ متاثرہ سے ملنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا اور کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسے واقعات برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

انہوں نے اپنے دورہ کو سیاست سے متاثر بتائے جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا: 'میرے لیے یہ معاملہ جذباتی مسئلہ ہے، اس میں کوئی سیاست نہیں ہے، میں یہاں سیاست کرنے نہیں آیا ہوں۔ میں نے جیسے ہی اس واقعہ کے بارے میں سنا، تب میں نے فوری طور پر وزیر اعلی اشوک گہلوت سے بات کی اور فوری کارروائی کی ہدایت دی۔'

گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بہت سی چیزیں بتائی ہیں، جن کا میں یہاں ذکر کرنا نہیں چاہتا. وہ جلد انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو انہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا'اس واقعہ کے بعد میں فوراً آنا چاہ رہا تھا، لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر آ نہیں پایا۔

انہوں نے کہا کہ الور یا بھارت کے کسی بھی کونے میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئے۔ متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا اور قصورواروں کو سزا ملے گی۔

اس موقع پر ریاست کے وزیراعلی اشوک گہلوت بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قصورواروں کو زیادہ سے زیادہ سزا دلانے کی کوشش کریں گے۔

وزیر اعلی گہلوت نے اس واقعہ کو سیاسی وجوہات سے چھپانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد فوری طور پر کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے پولیس کو ہدایات دی کہ تھانوں میں ایف آئی آر درج نہیں ہونے پر پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں ایف آئی آر درج کرائی جا سکتی ہے۔ ریاست میں خواتین سے متعلق اس طرح کے معاملات کی تحقیقات پولیس کے سرکل افسر سطح کے افسر كریں گے۔ گہلوت نے متاثرہ خاندان کو نوکری دینے کا بھی یقین دلایا۔

ریاست راجستھان کے الور میں ہونے والے گینگ ریپ کے تمام ملزمین کو 7 مئی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی اس سانحے کی وجہ سے ریاست کی کانگریس حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ایک دلت خاتون اپنے شوہر کے ساتھ بائک کے ذریعے سفر کر رہی تھی کہ اسی دوران چند نوجوانوں نے انھیں روکا اور گھسیٹ کر میدان میں لے گئے۔ ملزمین نے شوہر کو باندھ کر مارا پیٹا اور شوہر کے سامنے ہی اس دلت خاتون کا گینگ ریپ کیا گیا۔

متاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس پر انتخابات کی وجہ سے جلد کارروائی نہیں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

متاثرہ کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کو 30 اپریل کو ہی اس حادثے سے باخبر کردیا تھا، لیکن 2 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی۔

وزیراعظم مودی نے 12 مئی کو ٹوئٹ کیا تھا: 'آج اترپردیش کی بیٹیاں بہن جی(مایاوتی) سے پوچھ رہی ہے کہ راجستھان میں حکومت آپ کی حمایت سے چل رہی ہے اور ایک دلت لڑکی کا وہاں ریپ کیا جاتا ہے، تو بہن جی! آپ حکومت سے حمایت واپس کیوں نہیں لیتیں؟'

بی ایس پی کے دو ارکان اسمبلی راجستھان میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریسی حکومت کو حمایت کر رہی ہے۔

اب کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کے الور کے اس دورے کو خراب ہونے والی شبہیہ کو درست کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس بات کا پیغام دینا ہے کہ کانگریس پارٹی دلت کے لیے لڑے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تمام سات ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے الور کے پولیس سربراہ راجیو پاچر اور ایک دوسرے پولیس اہلکار سردار سنگھ کو معطل کر دیا ہے، جبکہ چار دیگر پولیس اہلکاروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس کیس کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details