ارریہ ضلع میں ہوم گارڈ کے ساتھ بد سلوکی سے پیش آنے والے اریہ ضلع ڈسٹرکٹ زرعی افسر کو ڈپٹی ڈائریکٹر کا عہدہ دیتے ہوئے محکمہ زراعت نے پٹنہ کے ٹریننگ آفس میں تبادلہ کیا ہے۔ محکمہ کے اس حکم کے بعد زرعی افسر کو سزا دینے کے بجائے پروموشن دینے کے بارے میں سوالات پیدا ہوگئے ہیں ،حزب اختلاف کے رہنما نے حکومت پر شدیدنکتہ چینی کی ہے لیکن محکمہ کے وزیر نے پرموشن دینے کی تردید کی ہے۔
ہوم گارڈ سے بدسلوکی کرنے والے افسرکے تبادلہ پر سوال
بہار کے وزیر زراعت پریم کمار نے ارریہ ہوم گارڈ کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے افسرکے پرموشن کے خبروں کی تردید کی ہے۔ وزیر نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کو متاثر کرنے سے بچانے کے لئے منوج کمار کاتبادلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر پولیس تفتیش میں محکمہ زراعت کا افسر قصوروار پایا گیا تو اسکی معطلی اور گرفتاری دونوں ہی ہوگی۔
گیا سرکٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ زراعت کے وزیر پریم کمار نے کہا کہ پرموشن دینے کا معاملہ مکمل طور پر غلط ہے۔ ہوم گارڈ کے ساتھ بدسلوکی کئے جانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ کے سکریٹری کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا۔
اس کے بعد سکریٹری زراعت نے ڈی اے او کی تبادلے کی سفارش کی تھی اور اس سفارش کو منظور کرتے ہوئے ڈی اے او منوج کمار کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے اور ہیڈ کوارٹرواپس بلایا گیا ہے تاکہ وہ ارریہ میں پولیس کی تحقیقات کو متاثرنہ کرسکے۔وزیر نے کہا کہ قصوروار ثابت ہونے پر کارروائی ہوگی۔
وزیر نے بتایا کہ پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے اور تفتیش کررہی ہے۔ محکمہ نے ڈی اے او پر کارروائی شروع کردی ہے۔ پریم کمار نے کہا کہ ویڈیو وائرل کرکے منوج کمار کے پرموشن کی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ زراعت اس معاملے میں پوری طرح چوکس ہے اور کورونا وبا کے وقت ، بدانتظامی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ محکمہ زراعت پولیس تفتیش کی بنیاد پر مزید کارروائی کرے گی۔