فرانسسی صدر ایمانوئل میکخواں کے اسلام مخالف بیان کی ترکی، پاکستان ، ایران اور ملیشیا سمیت بہت سے مسلم ممالک مذمت کر رہے ہیں، ترکی نے تو مسلمانوں سے فرانسسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
بھارت میں بھی مختلف تنظیموں نے فرانسیسی صدر کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا ہے، جمعرات کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مسلمانوں سے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے، بورڈ کے سکریٹری اور سوشل میڈیا کے انچارج مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
اس اعلان کے بعد مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے کووال میدان میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں کی مسلم معاشرے کے لوگوں نے شدید مخالفت کی، یہ احتجاج بھوپال سنٹرل سے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود کی سربراہی میں کیا گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے صدر ایمانوئل میکخواں کے پوسٹر کو پامال کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
ممبئی میں فرانسیسی صدر کے خلاف بھی مظاہرہ ہوا، فرانس کی مخالفت کرنے والے مسلم ممالک کی طرز پر ممبئی کے بھنڈی بازار میں رات کے وقت میکرون کے پوسٹر سڑک پر لگائے گئے تھے۔ جب لوگ صبح باہر نکلے تو سڑکوں پر ان پوسٹروں کو دیکھ کر حیرت زدہ ہوگئے۔ سوشل میڈیا پر بھی پوسٹر سے بھری پڑی سڑک کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ تاہم ابھی تک کسی تنظیم نے پوسٹر لگانے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
رضا اکیڈمی کے سکریٹری مولانا خلیل الرحمٰن نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر رام ناتھ کووند سے فرانس کے صدر کے خلاف کاروائی کرنے اور ان سے معافی مانگنے کی درخواست کی ہے۔