کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کے متعلق یہ سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ انہوں اپنے آیودھیا دورے کے دوران رام جنم بھومی کا دورہ کیوں نہیں کیا۔
جب نریندر مودی اور امت شاہ اس جگہ نہیں گئے تو پھر سے کانگریس سے یہ سوال کیوں کیے جا رہے ہیں؟ کانگریسیوں نے سوال کرنے والوں سے ہی سوال کر دیے۔
پرینکا گاندھی کی فیض آباد کا دورہ جمعے کے روز چالیس کلو میٹر دور کمار گنج سے شروع ہوا تھا۔
کہا جا رہا ہے کہ پرینکا گاندھی کا آیودھیا دورہ کانگریس کا مشن 30 مانا جا رہا ہے، اور کانگریس اس دورے کے ذریعے ان سیٹوں پر اپنی جیت یقینی بنانا چاہتی ہے جو 2009 میں ان کے پاس تھی۔
پرینکا گاندھی کا یہ دورہ کانگریس کی ساکھ کو مضبوط کرنے کی ایک غیر معمولی کوشش ہے جسے کانگریس کارکنان بھی مان رہے ہیں اور مخالف بھی ہے۔
فیض آباد کی سڑکوں پر اشتہارات میں لکھا تھا کہ 'آیودھیا تیار' ہے' کانگریس اس بار'۔ پرینکا کےاس دورے کے دوران لوگوں میں بھی کافی جوش وخروش دیھکنے کو ملا کچھ لوگوں نے کانگریس کے نشان والے جھنڈے ہاتھوں تھام رکھے تھے تو کچھ لوگوں نے اپنی جرسی پر 'پرینکا گاندھی یوتھ بریگیڈ' لکھا رکھاتھا۔
فیض آباد میں کانگریس کی پکڑ مضبوط تھی لیکن سنۂ 1977 کے بعد سے حالات بدلے اور 1991 میں یہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلی بار جیت حاصل کی۔
فیض آباد سے امیدوار نرمل کھتری کے بیٹے ابھیشک کھتری کے مطابق اس پارلیمانی حلقے سے کسی بھی امیدوار نے دو بار مسلس کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔