اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پرینکا گاندھی کو راہل کی 'ہاں' کا انتظار

کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو جب سے مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Priyanka Gandhi Vadra

By

Published : Apr 22, 2019, 10:40 AM IST

Updated : Apr 22, 2019, 12:38 PM IST


پرینکا گاندھی واڈرا نے اتوار کے روز کہا: اگر کانگریس کے قومی صدر اور ان کے بھائی راہل گاندھی نے ہاں کہا تو وہ وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی اترپردیش کے وارانسی پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جب سے پرینکا گاندھی کو مشرقی اترپردیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کانگریسی کارکنان کی طرف سے لگاتار ان کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں تو وزیراعظم مودی کو سخت مقابلہ کا سامنا ہوگا۔


سنہ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم مودی کو مجموعی طور پر 581022 ووٹ ملے تھے، جبکہ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کو مجموعی طور پر 390722 ووٹ ملے تھے۔

اگر پرینکا گاندھی وارانسی سے انتخابات میں حصہ لیتی ہیں اور گزشتہ انتخابات کے نتائج کو ہی سامنے رکھا جائے اور ذاتی حکمت عملی میں تھوڑی لچک آجائے تو بازی پلٹ سکتی ہے۔

وارانسی میں 3 لاکھ 25 ہزار بنیا ہیں اور یہ بی جے پی کے اصل ووٹر سمجھے جاتے ہیں، لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے بنیا طبقہ خاصے ناراض نظر آ رہے ہیں۔

برہمنوں کی تعداد وارانسی میں دو لاکھ 50 ہزار ہے۔ یہ طبقہ بھی رام مندر اور ایس سی۔ ایس ٹی کے حوالے سے زیادہ خوش نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اس سے قبل برہمن طبقہ کانگریس کا اصل ووٹر رہا ہے۔

وارانسی پارلیمانی حلقے میں مسلمانوں کی آباد تین لاکھ کے قریب ہے۔ یہ مسلم برادری عام طور پر اسی کو ووٹ کرتی ہے، جو بی جے پی کو ٹکر دے سکیں اور اس کا ووٹنگ فیصد بھی عام طور پر اونچا رہتا ہے۔

Last Updated : Apr 22, 2019, 12:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details