ان کی پہلی میٹنگ زراعت اور دیہی ترقی کے شعبوں سے متعلق گروپ کے ساتھ ہوئی۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے دیہی شعبوں میں اقتصادی اور سماجی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے ، زراعت اور اس سے متعلق شعبوں کی ترقی کے ذریعے بے روزگاری دور کرنے اور غریبی کے خاتمے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کے چیلنجز حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
میٹنگ کے دوران جن اہم شعبوں کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا گیا، ان میں زرعی تحقیق و توسیعی خدمات، دیہی ترقی، غیر زرعی شعبے، باغ بانی، خوراک کی ڈبہ بندی، مویشی پروری، ماہی پروری اور زرعی شعبے میں اسٹارٹ اَپس جیسے شعبے شامل ہیں۔
انہوں نے اس دوران دیہی ترقی کے شعبوں کے مالی اور سماجی انفراسٹکچر پر زور دیا اور کہا کہ بے روزگاری اور غریبی کے خاتمے کے لیے زراعت اور اس سے متعلق غیر زرعی شعبے کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ملک کے ہر شعبے کی حصہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان سبھی کو اس میں شامل کیا جا سکے گا۔ زرعی شعبے کے چیلنجز موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔