اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیا - سپریم کورٹ توہین معاملہ

سپریم کورٹ کے ممتاز وکیل و معروف سماجی کارکن پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں اپنے دو ٹویٹس پر معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے یہ واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ان کا نظریہ ہے اور وہ اپنے نظریے کے نہ صرف ساتھ کھڑے ہیں بلکہ وہ اس کا دفاع بھی کر رہے ہیں۔

پرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیاپرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیا
پرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیا

By

Published : Aug 24, 2020, 7:17 PM IST


پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اپنے خیالات کے اظہار کے لئے مشروط یا غیر مشروط معافی مانگنا ان کے لیے مناسب نہیں ہے۔ وہ اپنی باتوں پر اب بھی اسی طرح قائم ہیں جیسے کہ پہلے تھے۔

پرشانت بھوشن نے عدالت میں کہا کہ معافی مانگنا میرے ضمیر اور کسی ادارے کی توہین کی طرح ہوگا۔

پرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیا

واضح رہے کہ پرشانت بھوشن نے دو متنازع ٹویٹس کیے تھے، جسے عدالت عظمی نے توہین عدالت کے زمرے میں رکھا اور ان کے خلاف سماعت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹویٹس ججز کے خلاف ان کی ذاتی رائے ہے اور وہ انصاف کے عمل میں کبھی روکاوٹ پیدا نہیں کرتے ہیں۔

پرشانت بھوشن نے معافی مانگنے سے انکار کیا


پرشانت بھوشن نے مہاتما گاندھی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا 'میں رحم کی اپیل نہیں کرتا ہوں۔ میرے مستند بیان پر عدالت کی جانب سے جو بھی سزا ملے گی، وہ مجھے قبول ہے، بھوشن نے مزید کہا 'یہ افسوسناک ہے کہ مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔'

اس سے قبل پرشانت بھوشن نے مہاتما گاندھی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ 'میں رحم کی اپیل نہیں کرتا ہوں۔ میرے مستند بیان پر عدالت کی جانب سے جو بھی سزا ملے گی، وہ مجھے قبول ہے، بھوشن نے مزید کہا 'یہ افسوسناک ہے کہ مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔'

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے عدالت سے استدعا کی کہ پرشانت بھوشن کو سزا نہ دی جائے کیونکہ انھیں پہلے ہی توہین عدالت کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

عدالت نے کہا کہ وہ اس وقت تک اٹارنی جنرل کی اس درخواست پر غور نہیں کرسکتے جب تک کہ پرشانت بھوشن اپنے ٹویٹ پر معذرت نہ کرنے کے اپنے پہلے موقف پر نظر ثانی کرتے ہیں۔

عدالت نے سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون سے توہین عدالت کے قانونی پہلو پر پیش کش کرنے کو کہا اور بھوشن کو نظرثانی کے لئے دو دن کا وقت دیا۔

جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں بنچ نے بھوشن کو یقین دلایا کہ اس وقت تک سزا سے متعلق کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی جب تک کہ انہیں توہین عدالت میں کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست کا فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 14 اگست کو بھوشن کو سابق چیف جسٹس پر دو ٹویٹس کے سبب توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا تھا۔ جسٹس ارون مشرا، جسٹس بی آر گوی اور جسٹس کرشنا مراری پر مشتمل بنچ نے پرشانت بھوشن کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details