بھارت اور چین کے مابین بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے، شام پانچ بجے ہونے والے اس اجلاس میں مختلف جماعتوں کے صدور شریک ہوں گے، اس ملاقات میں بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر اعظم مودی کی اس میٹنگ میں کون سے رہنما شامل ہوں گے اس کی فہرست بھی آچکی ہے، عام آدمی پارٹی کو شرکت کی دعوت نہیں ملی ہے۔
ذرائع کے مطابق جن پارٹیوں کے پانچ سے زیادہ ارکان پارلیمان ہیں ، صرف انہیں پارٹی کے صدور کو مدعو کیا گیا ہے۔ جاری فہرست کے مطابق کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو، جے ایم ایم کے صدر ہیمنت سورین، ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی، ٹی ڈی پی کے صدر چندرا بابو نائیڈو شرکت کریں گے۔
اجلاس میں شرکت کرنے والے رہنماؤں کے نام
- شیوسینا کے چیف اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے
- لوک جن شکتی پارٹی کے صدر چراغ پاسوان
- شیرومانی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل
- ٹی آر ایس کے صدر اور تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندرشیکھر راؤ
- بیجو جنتا دل کے صدر اور اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک
- سی پی آئی ایم کے سکریٹری جنرل ستارام یچوری
- این سی پی کے سربراہ شرد پوار
- وائی ایس آر کانگریس کے صدر اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی
- جے ڈی یو کے صدر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار
- ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن
کل جماعتی اجلاس سے قبل وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے حزب مخالف جماعتوں کے تمام صدور سے بات کی، انہوں نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، بہوجن سماج پارٹی کے صدر مایاوتی اور دیگر بہت سے رہنماؤں سے بات کی ہے، حکومتی ذرائع کے مطابق پارٹی کے تمام رہنماؤں کو اجلاس میں بلایا جاسکتا ہے۔
موصول اطلاعات کے مطابق عام آدمی پارٹی کو کل جماعتی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دیئے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ نے کہا کہ مرکز میں ایک عجیب وغریب اور انانیت سے پر حکومت چل رہی ہے، دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے، پنجاب میں حزب اختلاف کی ایک اہم جماعت ہے، یہاں چار اراکین پارلیمان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ 'بی جے پی کو کسی بھی اہم موضوع پر 'عآپ' کا مشورہ نہیں چاہیے، وزیر اعظم آج کی میٹنگ میں کیا کہیں گے پورا ملک منتظر ہے؟ بتادیں کہ مئی میں سرحد پر تناؤ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب وزیر اعظم نے اس پر تبادلہ خیال کے لیے کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے'۔