اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

دارالقضاء کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی - اندور ہائی کورٹ

طلاق کے معاملے میں عادل نامی شخص نے اندور ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرکے دارالقضاء پر یکطرفہ فیصلہ سنانے کا الزام لگایا ہے۔

متعلقہ تصویر

By

Published : Apr 9, 2019, 1:58 PM IST

دراصل معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص نے دارالقضا پر الزام لگایا ہے کہ دارالقضا کے ذمے داران نے اس کی غیر موجودگی میں اس کی اہلیہ کو طلاق کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

انہوں نے دارالقضاء کے خلاف اندور ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے اور دارالقضاء پر الزام لگا ہے کہ یہ تنظیم صرف امیر اور با اثر افراد کے حق میں ہی فیصلہ سناتی ہے۔ اس لیے میں نے دارالقضاء کے خلاف کورٹ کا دروازے پر دستک دی ہے۔

متعلقہ ویڈیو

متاثرین عادل پال والا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ دارالقضاء ان لوگوں کو زیادہ توجہ زادہ دیتا ہے جو معتبر اور مالدار ہیں میرا فیصلہ میری غیر موجودگی میں کیا گیا جس کو میں قبول نہیں کرتا ہوں، ساتھ ہی میں نے ہائی کورٹ میں پٹیشن لگائی ہے کہ دار القضاء جیسے اداروں کو جلد بند کر دینا چاہیے جس کا کوئی وجود نہیں ہے

وہیں مسلم نمائندہ کمیٹی کے سکریٹری عبدالرؤف نے کہا کہ دارالقضاء آزادی سے قبل کام کرتا آ رہا ہے اور مختلف بڑے شہروں میں کام کررہا ہے، یہاں پر شریعت کے تحت مسلم پرسنل لا کے معاملات کے مسائل حل کیے جاتے ہیں دارالقضا میں دونوں فریقین کی درخواستیں آتی ہیں اور وہ یہ اقرار کرتے ہیں کہ جو بھی فیصلہ ہوگا دونوں کو قبول ہو گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details