جموں و کشمیر میں 14 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحد پر حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔
اس دوران پاکستان آرمی چیف قمر جاوید باجوا نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا ہے۔ یہ پاکستانی آرمی چیف کا حالات کشیدگی کے بعد پہلا دورہ ہے۔
دورے کے دوران انہوں نے اپنی فوج کو خطاب کرتے ہوئے انہیں ہمہ وقت الرٹ رہنے کو کہا ہے۔
پاکستانی فوج نے بھارت کو انتباہ دیتے ہو ئے کہا ہے کہ ان کا ملک جنگ نہیں چاہتا ہے لیکن اگر بھارت پاکستان پر فوجی کارروائی کرتا ہےتو اس کا معقول جواب دیا جائے گا۔
پاکستان آرمی چیف کا اس حساس بھرے ماحول میں ان کا یہ دورہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
فوجی ترجمان غفور کا کہنا تھا: 'ہماری 72 سال کی تاریخ رہی ہے۔1947 میں بھارت کا تقسیم ہوا اور پاکستان آزاد ہوا۔ تاہم بھارت اب بھی اس حقیقت کو تسلیم نہیں کر پا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہنا تھا: 'ہم جنگ کی تیاری نہیں کر رہے ہیں،بلکہ اپنے تحفظ کے لیے جوابی کارروائی کے لیے پلاننگ کر رہے ہیں جو ہمارا حق ہے۔ہمارے پاس ماضی کی فوج نہیں ہیں بلکہ ایک مظبوط فوج ہے۔ہم نے ایک خفیہ دشمن کے خلاف جنگ لڑی ہے اور فتح حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ پولوامہ خودکش حملے میں سی آر پی ایف کے 40 سے زائد سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔