اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

چوکیدار ملک کا جواب دہ بنیں: اویسی

حیدرآباد کے رکن پارلیمان اور مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی خود کو چوکیدار کہنا پسند کرتے ہیں جبکہ چوکیدار کا یہ فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کو جواب دیں۔

By

Published : Mar 24, 2019, 2:48 PM IST

متعلقہ تصویر

انہوں نے کہا کہ وہ اس ملک کی عوام کے مالک ہیں اور اپنے مالک کی خدمت گزار سے پوچھنا چاہیے کہ مکہ مسجد، درگاہ اجمیر اور سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے ملزم بری ہو جانے پر وہ کیوں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے کہا کہ این آئی اے نے مکہ مسجد بم دھماکے کیس میں ایک ایسے وکیل کی خدمات حاصل کی، جنہوں نے کبھی مجرمانہ مقدمہ نہیں لڑا تھا-

اسدالدین اویسی حلقہ پالیمان حیدرآباد کے مغل پورا میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ وزیراعظم نے پاکستان سے کہا تھا کہ گھر میں گھس کر ماریں گے مگر ان کے شاگردوں نے ایک ایسے ہی گھر میں گھس کر مارپیٹ کی جس کے اوپر بھارت کا پرچم لہرا رہا تھا اور حملہ آور اس گھر کے مکینوں سے کہہ رہے تھے کہ پاکستان چلے جاؤ۔ کیا گھر میں گھس کر مارنے کا یہی مطلب تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اس مسئلہ پر خاموش ہیں۔انہوں نے ایک ٹویٹ بھی نہیں کیا اس واقعے کی مذمت بھی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے جو کہا کرتے تھے اچھے دن آئیں گے اور وہ اس کا ذکر تک نہیں کر رہے ہیں، نوٹ بندی کر کے غریبوں کو برباد کر دیا اور جی ایس ٹی کے ذریعے کئی لوگوں کے کاروبار ٹھپ کردیئے۔

اویسی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا گھر خالی ہوتا جارہا ہے، کیا اس کے لیے وہ ذمہ دار ہیں۔ کانگریس کے قائدین پارٹی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، لوگ مجھ پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ میں نے کانگریس قائدین کو ناشتہ کروایا تھا، اسی لیے وہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے لگے ہیں۔

انہوں نے کانگریس کی وکالت کرنے والوں سے استفسار کیا کہ وہ کانگریس پارٹی سے یہ سوال کیوں نہیں کرتے کہ وہ 120 نشستیں بھی حاصل کر پائے گی یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خواب یہ ہے کہ ملک کا اگلا وزیراعظم بی جے پی اور کانگریس دونوں ہی پارٹیوں سے نہ ہو، حقیقت یہ ہے کہ ہمارا اپوزیشن پارٹی ہی مضبوط نہیں ہے۔

بیرسٹراویسی نے کہا کہ ہمارے ملک کے جمہوریت مودی اور راہل تک ہی محدود نہیں ہوسکتی ہے، علاقائی پارٹیوں میں کئی ایسے قائدین ہیں جو مودی اور راہل سے زیادہ قابل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ سیار کو وزیراعظم بنانا چاہیے، بلکہ ان کا یہ ماننا ہے کہ ان میں وہ قابلیت ہے کہ ملک کو ایک نئی راہ پر لے جائے۔

بیرسٹر اویسی نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی ترقی کے لئے ٹی آر ایس اور جگن مو ہن کی پارٹی کی کامیابی ضروری ہے اور ان دونوں ریاستوں میں بلا ترتیب کانگریس اور تلگودیشم پارٹی کا صفایا ہوجائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details