اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران خواتین پر کیا گزری!

دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات میں جہاں ایک طرف اقلیتی فرقہ کی شناخت کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا وہیں جب خواتین بچوں کے لیے دودھ لینے نکلی تو انہیں بھی مذہب کی بنیاد پر دودھ دینے سے بھی انکار کر دیا گیا۔

ذہب کی بنیاد پر دودھ دینے سے بھی انکار کر دیا گیا
ذہب کی بنیاد پر دودھ دینے سے بھی انکار کر دیا گیا

By

Published : Mar 4, 2020, 2:51 PM IST


وجئے پارک دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں یمنا وہار سے لگا ہوا علاقہ ہے جہاں مسلمانوں کی تعداد برادران وطن کے مقابلے زیادہ ہے، فسادات کے وقت مقامی باشندے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال بنے رہے لیکن چند غیر سماجی عناصر نے ایک خاص طبقہ کے ساتھ گندی ذہنیت کی مثال پیش کی۔

ذہب کی بنیاد پر دودھ دینے سے بھی انکار کر دیا گیا

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متاثرہ علاقہ کی خواتین سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ ہندو مسلم اتحاد کے ساتھ گذشتہ کئی برسوں سے رہتے چلے آ رہے ہیں اور اس فساد کے دوران بھی ہندو مسلم ایک دوسرے کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملائے کھڑے تھے لیکن باہر کے لوگوں نے اس پر امن ماحول کو بگاڑنے کی پوری کوشش کی۔

وجے پارک میں رہنے والی خواتین نے بتایا کہ جب فساد ہوا تو کچھ دکانداروں نے منافع خوری شروع کر دی سبزیاں مہنگی کر دی گئیں اور دودھ کی قیمتوں کو بھی بڑھا کر فروخت کرنا شروع کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو فسادی تھے وہ پیسوں کے لالچ میں ان کے علاقوں میں تباہی مچانا چاہتے تھے لیکن علاقے کے ذمہ داران نے نہ صرف نوجوانوں کو سمجھایا بلکہ کسی بھی واردات کو انجام دینے سے بھی روکا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details