اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مسلم پروفیسر کی نئی تحقیق - delhi

جامعہ کے محقق نے کورونا وائرس سمیت متعدد مہلک وائرس کے وائرلیس عنصر کے ضابطہ کو ڈی کوڈ کر کے ملک کو عید کا تحفہ دیا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ

By

Published : May 25, 2020, 5:56 PM IST

کووڈ 19 کی بیماری سے اب تک تقریباً ساڑھے پانچ ملین سے زائد افراد متاثر جبکہ تقریباً تین لاکھ 40 ہزار افراد اس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک تحقیق میں اس وائرس کی معلومات شامل کی گئی ہے جو کمپیوٹیشنل بائیولوجی کے ذریعہ تیار کی گئی ہیں۔ یہ مطالعہ شعبہ بایوٹیکنالوجی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈاکٹر محمد عرفان قریشی اور برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کے کلینیکل اینڈ تجرباتی میڈیسن ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر محمد عاصم نے کیا ہے۔

تحقیقی مقالے کو بائیولوجی ریسرچ نیٹ ورک (ایس ایس آر این) کے پورٹل پر انتہائی معروف ایلسیویر پبلشرز نے آئی ڈی 3605888 کے ساتھ اپ لوڈ کیا ہے۔

ڈاکٹر ایم عرفان قریشی کے مطابق وہ کورونا وائرس 2 میں نئے تغیرات کا بائیو انفارمیٹک تجزیہ کر رہے تھے۔ دوسرے مہلک وائرس کے ساتھ اسپائک گلائیکو پروٹین کا تقابلی جائزہ لیا تو دیکھا کہ 4 امائینو ایسڈ کی باقیات مثلاً امائینو ایسڈ کی باقیات پائے گئے، ان کی سطح کے پروٹینز میں سیرین پروولین، آرجنائن، آرجنین (ایس پی آر آر) وغیرہ موجود تھیں۔

ڈاکٹر قریشی نے مزید کہا کہ'حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک ہی باقیات بہت سارے وائرسز میں متعدی بیماری کی علامت ثابت ہوتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں وائرس تناؤ جن کی سطح پروٹینز میں ایس پی آر آر کے باقیات میں ہوتی ہیں وہ انتہائی متعدی ہوتی ہیں۔

عام طور پر وائرل سبسٹریٹس کو فرین نامی ایک انسانی انزائم کے ذریعے متحرک کرنے کے لیے کارروائی کی جاتی ہے جو ایک پروپٹین کنورٹیسیس ہے۔ چاہے ایس پی آر آر کو براہ راست وائرن سے میزبان فیوژن کی سہولت کے لیے نشانہ بنایا گیا ہو یا پھر ایک اور میکانزم کے ذریعے جو خصوصی طور پر ایس پی آر آر پر مبنی وائرس کے لیے مختص ہے، مزید تحقیقات کے ذریعہ انکشاف کیا جائے گا۔

ڈاکٹر قریشی کا کہنا ہے کہ اگر یہ فران نہیں ہے تو ، مزید مطالعات سے نوول میکانزم کی نشاندہی کرنے کے لیے دروازے کُھلیں گے یا فرین ویلیویج میکانزم کی نئی تعریف کی جاسکتی ہے۔

جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے ڈاکٹر ایم عرفان قریشی کو اس اہم تحقیق کے لیے مبارکباد پیش کی، پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ میں جامعہ میں عالمی معیار کی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details