چیف میٹروپولیٹن نوین کمار کشیپ نے اس کیس کے تفتیشی افسر کو 7 مئی کو عدالت کے سامنے حاضر ہونے کا حکم دیا۔
نجیب احمد کی والدہ نے کلوزر رپورٹ سے متعلق دستاویزات کا مطالبہ کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، 8 اکتوبر 2018 کو ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو اس معاملے کی تحقیقات بند کرنے کی اجازت دی تھی۔
ہائی کورٹ نے نجیب کی والدہ کو کہا تھا کہ اگر اس معاملے میں انہیں کوئی شکایت ہے تو وہ ٹرائل کورٹ میں کر سکتی ہے اور اگر انہیں تفتیش کی اسٹیٹس رپورٹ چاہیے تو وہ اس کے لئے کورٹ میں درخواست دائر کر سکتی ہیں۔
ہائی کورٹ کے اسی حکم کے بعد نجیب کی والدہ فاطمہ نفیس نے عرضی دائر کی تھی۔