شاعری حیات انسانی کے انفرادی و اجتماعی احساس کا تخلیقی اظہار ہے، یہ ہمارے خوبصورت احساس کی آسودگی ہی نہیں بلکہ ہمارے فکر و شعور کو بھی جلا بخشتی ہے
مذکورہ خیالات کا اظہار بی ایچ یو کے پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کی۔
ریاض میں مقیم اردو کے معروف شاعر ظفر محمود ظفر کے بنارس آمد پر ان کے اعزاز میں ایک خصوصی ادبی و شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔
اس نشست کی صدارت کہنہ مشق شاعر اور صحافی اشعر رام نگری نے کی۔
'ایک شام ظفر محمودظفر کے نام' کے عنوان سے منعقدہ اس ادبی نشست میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔
شاعری کے اوصاف بیان کرتے ہوئے آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ تیز رفتاری، مادیت پرستی اور شکست و ریخت کے اس دور میں آشفتہ حال زندگی کو ادب اور شاعری سکون عطا کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاعری محض عشق بازی یا فنون طبع کا سامان نہیں بلکہ یہ نعمت الہی ہے،اس لیے فنکار کی سوچ میں مثبت پہلو، اصلاح معاشرہ کا غرض اور منفی افکار کو مسمار کر دینے جذبہ ہونا چاہیے۔
صدر محفل جناب اشعر رام نگری نے حضرت ابراہیم اور حضرت اسمائیل علیہ السلام کے تاریخی واقعات کے حوالے سےایک طویل نظم پڑھی،اس نظم کے خوبصورت اشعار نے ایک پر کیف سما باندھ دیا۔
معروف شاعر شاد عباسی نے 'قلم'کے عنوان سے ایک خوبصورت نظم پڑی اس شعری نشست میں شریک شعرا حضرات کے کچھ منتخب اشعار درج ذیل ہیں۔
نہ حاصل ہوگا کچھ آہ و فغاں سے
مدد آتی نہیں یوں آسماں سے
نظر تو آئیں گے سب مہرباں سے
مگر وہ ساتھ دینگیں بس زباں سے
ڈاکٹر اختر مسعود (پسر مرحوم حفیظ بنارسی )
زندگی غم سے مزین فہم ذیشانی نہیں
لب پہ شکوہ بھی نہیں چاک گریباں بھی نہیں
(محمد ذکریہ عادل بنارسی)