نئی دہلی کے این ڈی ایم سی کنونشن سینٹر میں مرکزی حکومت کی جانب سے وقف املاک کے لیے بہترین خدمات پیش کرنے وجہ سے 'قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم' کے تحت آٹھ وقف متولیان اعزارات سے نوازے گئے۔
وقف متولیان کو بہترین خدمات کا صلہ اس موقعے پر مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے متروکہ وقف املاک کے حوالے سے خطاب کیا۔
مختار عباس نقوی نے دعوی کیا ہے کہ مرکزی حکومت کو 100 دنوں کے اندر متروکہ وقف املاک کو ڈیجیٹلائجیشن کا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے بھارت میں چھ لاکھ سے زائد رجسٹرڈ وقف کی جائدادیں ہیں۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں کام کر رہے متولی، وقف جائدادوں کے نگراں ہیں، انکی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس کی حفاظت اور اس کا استعمال بہتر طریقے سے کریں۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت ملک بھر میں وقف زمینوں پر اسکول، کالج اور ہسپتال کی تعمیرات کے لیے وزیر اعظم وکاس یوجنا کے تحت 100 فیصد فنڈنگ کر رہی ہے۔
وقف کی ملکیت کے تحت نئی ہدایات کے لیے سابق ریٹائرڈ جج ذکی اللہ خان کی قیادت میں پانچ رکنی کمیٹی کے ذریعہ رپورٹ سونپ دی گئی ہے۔
کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات وقف املاک کے اچھے استعمال اور متعدد دہائیوں سے تنازعہ میں پھنسی جائداد کو اس سے باہر نکالنے کے لیے وقف قوانین کو آسان اور موثر بنائیں گی۔
مرکزی حکومت اس کمیٹی کی سفارشات پر ریاستی حکومتوں سے مشاورت کے لیے ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔
اس تقریب میں وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری شیلیش، مرکزی وقف کونسل کے سکریٹری، کونسل کے اراکین، دیگر اعلیٰ افسران اور ملک بھر سے ریاستی وقف بورڈوں کے چیئرمین وغیرہ شامل تھے۔