سنگھ نے پاکستان کو نصیحت بھی کی ہے کہ اسے اپنے گریباں میں جھانکنا چاہئے اور اپنے یہاں ہونے ولای انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کا بھی نوٹس لینا چاہئے۔
اتوار کی صبح سلسلے وار ٹویٹ میں انہوں نے لکھا،’’جس پاکستان میں سارے اقلیتی طبقے اپنے تحفظ کے لئے فکرمند رہتے ہیں ،اس کے منہ سے انسانی حقوق کی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔
دفعہ 370کی ختم کرنے کے ہندوستان کے فیصلے کو وہ ہضم نہیں کرپارہا ہے اورا س نے اقوام متحدہ کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
بھارت میں سبھی مذہب کے لوگ پرامن طریقےسے ایک دوسرے سے مل جل کر رہے ہیں ،یہ بات پاکستان کو راس نہیں آتی۔اقلیتی طبقہ بھی یہاں خودکو محفوظ محسوس کرتا ہے۔اقلیتی طبقہ یہاں ہمیشہ محفوظ تھا ،ہے اور آگے بھی رہےگا۔‘‘
وزیردفاع نے کہا کہ پاکستان میں لمبے وقت سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔جو لوگ تقسیم کے بعد پاکستان گئے انہیں آج بھی وہاں پر مہاجر کہہ کر بے عزت کیاجاتا ہے۔
جب کہ بھارت میں سبھی لوگوں کا احترام ہوتا ہے اور وہ خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
پاکستان میں سندھی،سکھ،بلوچی اور دیگر اقلیتی طبقوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے،یہ بات آج دنیا سے چھپی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو پاکستان اقوامی متحدہ میں انسانی حقوق کی بات اٹھا رہا ہے وہ خود اپنے ملک کے اندر جھانک کر دیکھے۔
انہوں نے سخت لہجے میں کہا،’’ہمارے پڑوسی کو دہشت گردی کی اپنی پالیسی چھوڑ دینی چاہئے ورنہ تو ایک دن اسے مجبوراً چھوڑنی پڑےگی کیونکہ اگر اس کی پالیسیاں نہیں بدلیں تو اس کے ٹکڑے ہونے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
خیال رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں جموں و کشمیر میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا تھا۔بھارت نے اسے کورا جھوٹ قرار دیتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردی کا گڑھ بتایا تھا۔