ترکی کے وزیر خارجہ مولوت چاؤ شولو کا کہنا ہے کہ اس وحشت ناک حملے کے لیے ان سیاست دانوں اور میڈیا کے اداروں کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنون کو ہوا دیتے ہیں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کی نفرت انگیز تقاریر اور میڈیا کے کچھ ادارے جو اسلام مخالف جذبات بھڑکاتے ہیں ایسے حملوں کے لیے وہ بھی ذمہ دار ہیں۔
ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان نے بھی ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ حملہ نسل پرستی اور اسلام مخالف جذبات کی تازہ مثال ہے۔
انہوں نے لکھا کہ وہ النور مسجد میں ہونے والے حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ اللہ متاثرین کو صبر دے اور زخمیوں کو جلدی شفا عطا فرمائے۔
امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہم سب کو 'نفرت کے خلاف متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے لکھا کہ مشال اور میں اس مشکل وقت میں نیوزی لینڈ کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔
کینڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈر نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور تشدد اور عسکریت پسندی کے خلاف نیوزی لینڈ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔
انہوں نے لکھا ’نیوزی لینڈ کے عوام اور دنیا بھر کے مسلمان ہمارے دل میں ہیں اور اس مشکل گھڑی میں ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ ہمیں اسلامو فوبیا پر قابو کرنا ہوگا اور ایک ایسا معاشرہ بنانا ہوگا جہاں ہر مذہب ، نسل آور رنگ کا انسان خود کو محفوظ تصور کرے۔