ڈاکٹر مسعود نے صحافیوں سے کہا کہ غیر آئینی قانون کی وجہ سے پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔کہیں کہیں بی جے پی حامی لوگ مظاہرین میں گھس کر پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی سازش کر رہے ہیں جس کا واضح مثال راجدھانی لکھنؤ ہے۔ بنگلورو میں دو اور لکھنؤ میں ایک شخص کی تشدد میں ہوئی موت بھی حزب اقتدار کی سازش اور پولیس کی تاناشاہی کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد نوجوان اور طلبا کے ساتھ عام آدمی میں بھی ناراضگی ہے۔ یہ قانون بی جے پی اور آرایس ایس کا نظریہ مسلط کرنے کے نتیجہ میں ملک کی یکجہتی اور سلامتی کو بگاڑنے کی ناکام کوشش ہے۔