کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے حکومت نے لوگوں سے گھر پر رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان حالات کے پیش نظر بعض لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھرو میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ: قومی کمیشن برائے خواتین جبکہ وہیں بعض لوگوں کے لیے وبا کے ساتھ ساتھ اس لاک ڈاؤن پر عمل کرنا کافی مشکل ہورہا ہے۔
اطلاع کے مطابق قومی کمیشن برائے خواتین کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران کچھ اعدادوشمار جاری کیے گئے ہیں۔ جن سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے ان 10 دنوں میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
قومی خواتین کمیشن کی چیئرمین ریکھا شرما نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 23 مارچ سے یکم اپریل تک مختلف ریاستوں کی خواتین نے آن لائن گھریلو تشدد کی شکایات درج کراچکی ہیں۔
ریکھا شرما نے کہا کہ ان دنوں میں گھریلو تشدد کے واقعات سب سے زیادہ ہیں۔ جن کی تعداد 69 ہے، یہاں جہیز کے لئے ہراساں کرنے، مار پیٹنےکے معاملات بھی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ' خواتین نے ہمیں کال کرکے شکایت درج کرائی ہے۔ کہ ان کا شوہر اور سسرال والے اسے ہراساں کررہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں وہ نہ تو پولیس کے پاس جاسکتی ہے اور نہ ہی وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاسکتی ہے۔
اس حالات کے پیش نطر وہ اپنے مظالم برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ اس سے قبل 2 مارچ سے 8 مارچ تک، گھریلو تشدد کے 30 واقعات ہوئے، جبکہ اگلے 10 دنوں میں یعنی 23 مارچ سے یکم اپریل تک، ان کی تعداد 69 ہوگئی۔
قومی کمیشن برائے خواتین کی صدر نے کہا کہ ہم ان خواتین کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں اور انہیں اس صورتحال سے دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری پوری ٹیم ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔