پاکستان مسلم لیگ (نون) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے سنیچر کو جاری کی گئی مبینہ ویڈیو جیسی دو اور بھی ویڈیوز، آڈیو ریکارڈنگز موجود ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو لیک کے پیش نظر خود کو علیٰحدہ رکھنے کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ پیر کی شب ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں بات کرتے ہوئے مریم نے کہا تھا کہ رمضان کے مہینے میں جج ارشد ملک عمرے کے لیے گئے تھے اور سعودی عرب میں ان کی کسی شخص سے ملاقات ہوئی جس کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔
یاد رہے کہ یہ ویڈیو پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو دکھائی ہے۔
اس میں مبینہ طور پر نواز شریف کو العزیزیہ ریفرینس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ایک لیگی کارکن ناصر بھٹ سے بات چیت میں فیصلہ لکھنے سے متعلق کچھ لوگوں جانب سے دباؤ کے بارے میں بتایا اور سنا جاسکتا تھا۔
اس ٹیپ کے سامنے آنے کے بعد احتساب عدالت کی جانب سے مذکورہ جج کا ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں انھوں نے ویڈیو کو 'جھوٹی، جعلی اور مفروضوں پر مبنی' قرار دیا ہے۔