اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مالیگاؤں بم دھماکہ کیس: ملزم کے لیپ ٹاپ کی شناخت

اے ٹی ایس کے مطابق ملزم نے بم دھماکہ کی سازش رچنے کی میٹنگز کی ریکارڈنگ لیپ ٹاپ میں کی تھی۔

malegaon bomb blast
malegaon bomb blast

By

Published : Dec 15, 2020, 8:22 PM IST

مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ میں گواہ نمبر 142 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی اس دوران گواہ نے ملزم سُدھاکر دھر دویدی کے قبضہ سے ضبط شدہ لیپ ٹاپ، موبائل و دیگر الیکٹرانک اشیاء کے متعلق گواہی دی۔

خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو وکیل استغاثہ اویناش کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے بتایا کہ سال 2008 میں ایک پولس افسرنے اسے کالا چوکی (ممبئی) بلایا تھا تاکہ بم دھماکے کے الزام میں گرفتار ملزم کے قبضہ سے ضبط کیے گئے لیپ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر اشیاء کا پنچ نامہ کرسکے۔

مالیگاؤں بم دھماکہ ملزم

گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ پولس نے اس سے کہا تھا کہ ملزم کو لکھنؤ سے گرفتار کرکے لایا گیا ہے۔

سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کے قبضہ سے ضبط کیے گئے لیپ ٹاپ کی شناخت کی جس میں مالیگاؤں میں بم دھماکہ کی سازش رچنے میٹنگز کی ریکارڈنگ موجود ہونے کا اے ٹی ایس نے چارج شیٹ میں دعوی کیا تھا۔

سرکاری وکیل کے سوالات کا جواب دینے کے بعد ملزم کے وکیل کی غیر موجودگی کی وجہ سے عدالت نے گواہ سے جرح کرنے کے لیے 4 جنوری کا دن مقرر کیا ہے۔

دوران کارروائی عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔

اس درمیان این آئی اے نے فارینسک سائنس لیباریٹری(ایف ایس ایل) سے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کے متعلق آرٹیکل کو عدالت میں جمع کیا جسے عدالت نے سیشن کورٹ کے رجسٹرا ر کے پاس بھیج دیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ سماعت پر عدالت نے پانچ برس کا طویل عرصہ گذر جانے کے باجود آرٹیکل ایف ایس ایل سے واپس نہ لانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد این آئی اے نے آج عدالت میں ایف ایس ایل سے آرٹیکل حاصل کرکے اسے عدالت میں جمع کرادیا۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اُپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف دائر مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے۔

اب تک 142 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن ملزمین اور ان کے وکلاء کے عدم تعاون کی وجہ سے مزید گواہوں کے بیانات کا اندراج ہونے میں تاخیر ہورہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details