ریاست مدھیہ پردیش کے بھوپال سے بی جے پی کی جانب سے مالیگاؤں بم دھماکے کی اہم ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ کو ٹکٹ دینے کے بعد اکھل بھارتی ہندو مہاسبھا نے بھی اس کیس میں ملوث ایک اور ملزم رمیش اپادھیائے کو اترپردیش کے ضلع بلیا انتخابی حلقے سےمیدان میں اتارا۔
وہیں دوسری جانب مالیگاؤں بم دھماکے کے ملزم سدھاکر چترویدی بھی اترپردیش کے مرزاپور سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑیں گے۔
چترویدی مرکزی وزیر اور اپنا دل پارٹی کی رہنما انوپِریا کے مدمقابل ہوں گے۔
خیال رہے کہ سادھوی پرگیہ سنگھ، رمیش اپادھیائے اور سدھاکر چترویدی سنہ 2008 میں ہوئے مالیگاؤں بم دھماکے کے اہم ملزم ہیں اور تینوں عارضی ضمانت پر ہیں۔
سادھوی کے وکیل کا کہنا ہیں کہ 'تینوں عارضی ضمانت پر ہیں اور انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما ہیں، اس میں کوئی غلط بات نہیں ہیں کیونکہ ہمارے ملک کا آئین ہر شہری کو یہ حق دیتا ہیں کہ وہ انتخاب میں حصہ لیں'۔
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہیں کہ دہشت گردانہ کارنامے انجام دینے والوں سے ملک کے عام شہری کیا امید رکھ سکتے ہیں؟