اس جگہ کی خوبصورتی کی تعریف مہاتما گاندھی نے بھی کی تھی، جنہوں نے اسے 'بھارت کا سوئزرلینڈ' قرار دیا تھا۔ یہ جگہ سیاحوں میں اناشکتی آشرم کے نام سے بھی مشہور ہے۔
خوبصورتی سے گھرا ہوا ، اناشکتی آشرم ایک پُرامن مقام ہے جہاں مہاتما گاندھی نے سنہ 1929 میں دو ہفتوں تک قیام کیا تھا۔ وہ آشرم کے پرسکون ماحول سے اتنا متاثر ہوئے کہ انہوں نے وہاں انا شکتی یوگ شروع کیا۔
مہاتما گاندھی نے کوسانی گاؤں کو سوئیٹزرلینڈ قرار دیا تھا آشرم مہاتما گاندھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا اور اسے 'گاندھی آشرم' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس آشرم میں گاندھی جی کی زندگی پر مبنی کتابیں اور تصویریں موجود ہیں۔
اس وقت مقامی لوگوں کے لیے یہ آشرم سب سے اہم مرکز ہے۔ اس آشرم میں محققین، فلاسفرز سمیت دیگر افراد آتے ہیں جو باپو کی زندگی کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
رواں برس مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش منائی جائے گی۔ اس موقع پر اناشکتی آشرم میں مختلف ثقافتی پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اسکول کے طلبا کی جانب سے باپو کی سچائی اور عدم تشدد کے پیغام کو عام کرنے کے لیے بھی ریلی نکالی جائے گی۔
نیز اس روز انا شکتی آشرم سمیت پورے کوسانی علاقے میں صفائی مہم چلائی جائے گی۔
آشرم میں اسکول کے بچوں کے لیے گاندھی جی سے متعلق مصوری اور تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ شجرکاری کا کام بھی آشرم سے وابستہ افراد کریں گے۔ علاقے کی خواتین کے لیے ہیلتھ چیک اپ کیمپ بھی لگایا جائے گا۔
اناشکتی آشرم ملک کے ایک تاریخی ورثے میں سے ایک ہے، جہاں مہاتما گاندھی کی 150 کے قریب تصاویر محفوظ ہیں جو دنیا میں کہیں اور نہیں مل سکتی ہیں۔
1500 کے قریب کتابوں اور 150 تصاویر کو محفوظ کرنے کے لیے، آشرم کی جدید کاری پر بھی کام جاری ہے جس کے پہلے مرحلے کا کام 3 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہوا ہے۔