ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی چدمبرم نے کہا کہ ’وزیراعظم کے خطاب نے ملک کو سرخی تو دی ہے لیکن صفحہ کو خالی چھوڑ دیا گیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اب ہماری نظریں وزیر خزانہ پر ٹکی ہوئی ہیں کہ وہ کس طرح خالی صفحہ بھرتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے ملک کی معیشت کےلیے خرچ کئے جانے والے ہر پائی کا ہم حساب رکھیں گے‘۔
سابق مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’کس کو کیا مل رہا ہے اس پر ان کی بھی نظر رہے گی اور ہم سب سے پہلے ان ہزاروں غریب، بھوکے اور تباہ حال مائیگرینٹ مزدوروں کےلیے فکرمند ہیں جنہوں نے اپنے آبائی مقام کو پہنچنے کےلیے سینکڑوں کیلومیٹر کا پیدل سفر کرنےکےلیے مجبور ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے لاک ڈاون کی وجہ سے متاثر ملک کی معیشت کو راحت دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر نئے معاشی ترغیبات کے ساتھ بیس لاکھ کروڑ روپئے کے پیاکیج کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ملک کی معیشت کو پٹری پر لانے اور خود کفیل بھارت مہم کے تحت مرکزی حکومت مجموعی طور پر بیس لاکھ کروڑ روپئے کے پیکیج کا اعلان کررہی ہے۔