فرانس میں عالمی وبا کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملوں پر قابو پانے کے لیے حکومت ایک بار پھر ملک بھر میں نیا لاک ڈاؤن متعارف کروانے پر مجبور ہے۔
فرانسیسی صدر ایمنوئیل میکخواں نے بدھ کی شام اس کا اعلان کیا فرانسیسی صدر ایمنوئیل میکخواں نے بدھ کی شام اس کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'نئے لاک ڈاؤن میں صرف گھر سے باہر جانے کی مجازی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ملازمت پر جانے، طبی تقرری کے لیے، مدد فراہم کرنے اور خریداری پر جانے کے لیے گھرسے باہر نکلنے کی اجازت دی جائے گی'۔
فرانسیسی صدر ایمنوئیل میکخواں نے بدھ کی شام اس کا اعلان کیا صدر نے کہا کہ اس بار نرسری، پرائمری سکول اور مڈل سکول پہلے کے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کھلے رہیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے بچے سکول کے نظام کے ساتھ رابطے میں ہوں گے اور انہیں تعلیم سے محروم نہیں رکھا جائے گا'۔
عالمی مہلک وبا کوروناوائرس کے کیسز میں اضافے کے درمیان فرانس میں نیا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے فرانس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 523 افراد کی موت کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہوئی ہے اور 33417 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
وہیں کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 35541 ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 198695 ہوگئی ہے۔
فرانس میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن فرانسیسی ڈیٹا ویب سائٹ کے مطابق کووڈ 19 کے 18978 مریض اس وقت مختلف ہسپتالز میں زیر علاج ہیں، جن میں سے 2918 کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹیلیٹرز پر رکھا گیا ہے۔