پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کے صدر رمیش چندر کھتری اور سیکریٹری رنپال سنگھ نے بتایا کہ مرغیوں کے دانے کی سپلائی متاثرہونے کی وجہ سے اس کی موت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی دانے کی قیمت میں بھاری اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ مرغیوں کے دانے میں ملايے جانے والے وٹامن اور امینو ایسڈ کی سپلائی بھی متاثر ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی حکام اور محکمہ مویشی پالن کے اعلی افسران کے تعاون کے باوجود بھی مسائل کا حل نہیں ہو پا رہا ہے۔
حکومت نے لاک ڈاؤن سے مرغی کے دانے اور مویشیوں کے چارے کی سپلائی کو باہر رکھا ہے لیکن گاڑیوں کے نہیں چلنے اور اگر کسی گاڑی سے اس کی سپلائی کی کوشش کی جاتی ہے تو پولیس ایسی گاڑیوں کو نہیں چلنے دیتی ہے جس کی وجہ سے نہ تو مرغی دانے کی سپلائی ہو پا رہی ہے اور نہ ہی ادویات اور دیگر ضروری سامان کو منگوایا جا رہا ہے۔
مسٹر کھتری نے بتایا کہ سویا ڈي او سی ایک اہم مرغیوں کی غذا ہے جس کی قیمت میں چھ سات روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:خاشقجی قتل معاملے میں 20 ملزمان پر فردِ جرم عائد
پہلے یہ 28-30 روپے فی کلو ملتا تھا جس کی قیمت اب بڑھ کر 35 سے 37 روپے فی كلو ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مکی، باجرا اور ٹوٹے چاول کی سپلائی بھی متاثر ہو گئی ہے۔پہلے جو مرغیاں تیار تھی انہیں مارکیٹ میں نہیں بھیجا جا رہا ہے جس سے بھی پولٹری صنعتوں کو بھاری نقصان کا امکان ہے۔