اردو

urdu

By

Published : Dec 13, 2020, 7:13 AM IST

ETV Bharat / bharat

راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی - نوئیڈا چلہ بارڈر کھول دیا

پانچ رکنی ٹیم پر مشتمل کسانوں کے ایک وفد نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اس ملاقات میں وزیر زراعت بھی موجود تھے۔

راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی-نوئیڈا چلہ بارڈر کھولا
راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی-نوئیڈا چلہ بارڈر کھولا

کسانوں نے دہلی نوئیڈا چلا بارڈر کو کھول دیا ہے، گزشتہ 12 دنوں سے احتجاجی کسانوں نے اسے بند کر دیا تھا لیکن گزشتہ روز وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد اس بارڈر کو کسانوں نے کھول دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے ہفتے کے روز وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر سے ملاقات کی۔ اس دوران فریقین کی رضامندی کے بعد بارڈر کو ٹریفک کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔

راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی-نوئیڈا چلہ بارڈر کھولا

پانچ رکنی ٹیم پر مشتمل کسانوں کے ایک وفد نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اس ملاقات میں وزیر زراعت بھی موجود تھے۔

وزیر دفاع کے سامنے 18 نکاتی مطالبات رکھے گئے۔ بنیادی مطالبہ کسانوں کے لیے کمیشن کا رہا، حالانکہ مطالبات میں ایم ایس پی کا ذکر نہیں ہے۔ ایک کسان کا کہنا ہے کہ ہمارے رہنماؤں نے آج وزیر دفاع اور وزیر زراعت سے ملاقات کی۔ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں گے جس کے بعد ہم نے راستہ کھول دیا ہے۔

نوئیڈا سے دہلی جانے والی سڑک پر دیر رات بیریکیڈز کو ہٹا دیا گیا جس کے بعد حسب معمول اس راستے پر ٹریفک کی آمدورفت شروع ہو گئی ہے، چلہ بارڈر بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو دہلی جانے کے لیے ڈی این ڈی اور کالندی کنج سے گزرنا پڑ رہا تھا۔

اس سے قبل ہفتہ کی رات دہلی پولیس نے ٹویٹ کرکے بتایا تھا کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے نوئیڈا اور غازی پور سے دہلی کی جانب جانے کے لیے چلہ اور غازی پور بارڈر بند ہیں، اس دوران لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آنند وہار، ڈی این ڈی، اپسرا اور بھوپورہ سرحدوں کے راستے دہلی کا متبادل راستہ اختیار کریں۔ اس کے علاوہ، ٹکڑی، دھنسا بارڈر کسی بھی طرح کی ٹریفک کی نقل و حرکت کے لیے بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں نے تحریک کو تیز کرنے کا اعلان کیا

کسان رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے تحریک کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یونین کے رہنما 14 دسمبر کو بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ کسان رہنما کملپریت پنوں نے کہا کہ ابھی دہلی میں ہمارا دھرنا چار مقام پر چل رہا ہے۔ اتوار کے روز، ہزاروں کسان راجستھان کی سرحد سے ٹریکٹر مارچ نکال کر دہلی-جے پور شاہراہ کو بند کردیں گے۔

اسی دوران کسان رہنما گرنام سنگھ چارونی نے کہا کہ پنجاب سے آنے والے کسانوں کو روکا جارہا ہے۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ کسانوں کو دہلی پہنچنے کی اجازت دی جائے۔ اگر حکومت 19 دسمبر سے پہلے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے، تو ہم اسی دن ہی گرو تیغ بہادر کے یوم شہادت سے اپواس شروع کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details